جدہ میونسپلٹی ۔۔۔رحم کرو رحم
***محمود ابراہیم الدوعان۔المدینہ ***
کہتے ہیں جدہ مختلف ہے ۔ یہ درست ہے کہ جدہ شہر سعودی عرب کی دیگر کمشنریوں اور شہروں سے جداشہر ہے ۔ یہ بحرِ احمر کے خوبصورت ساحل پر واقع ہے ۔ اس کی آب و ہوا صحت بخش ہے ۔ یہ 3ہزار سال سے زیادہ پرانی تاریخی شہر ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ یہاں معمولی سے بارش ہوتی ہے تو انسان چلو بھر پانی میں ڈوبنے لگتا ہے ۔ ایسا نکاسی آب کے نظام کی خرابی کی وجہ سے ہو رہا ہے ۔ جدہ کی وادیوں کی حرمت پامال کی گئی ۔ بارش کے پانی کی نکاسی کے بیشتر قدرتی وسائل کے ساتھ کھلواڑ کی گئی ۔ ایسے مقامات پر بستیاں بسالی گئیں جہاں سے بارش کا پانی قدرتی شکل میں گزر کر سمندر کی راہ لے لیتا تھالہٰذا اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ تو ہونا ہی تھا۔
جدہ شہر کے بعض محلوں میں زیر زمین پانی کی سطح حد سے زیادہ اوپر آچکی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ 10ملی میٹر بھی بارش ہوتی ہے تو سڑکوں ، گلیوں ، شاہراہوں ، انڈر پاس میں پانی کھڑا ہو جاتا ہے ۔ زمین پانی کو جذب نہیں کر پاتی ۔ پورا شہر نہیں تو بیشتر علاقے مفلوج ہو کر رہ جاتے ہیں ۔
سعودی حکومت نے بارش کے پانی اور گندے پانی کی نکاسی کیلئے اربوں ریال خرچ کئے ۔ 40برس سے زیادہ عرصے سے بارش اور گندے پانی کی نکاسی کے منصوبے نافذ کئے جا رہے ہیں ۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ابھی تک جدہ شہر اور اس کے باسیوں کو مطلوبہ شکل میں نکاسیٔ آب کا نظام نصیب نہیں ہوا ۔ اس کی ذمہ داری کنسلٹنٹ کمپنیاں بھی ہیں اور نکاسیٔ آب کے منصوبے نافذ کرنے والے ٹھیکیدار بھی ہیں ۔ ابھی تک نکاسیٔ آب کے تسلی بخش ٹھوس حل نہیں کئے جا سکے ۔ شہر کے بیشتر باشندے اس سے پریشان ہیں اور یہ مسئلہ ان کی رات کی نیندیں حرام کئے ہوئے ہے ۔ اہل جدہ بارش کا سوچ کر ہی تشویش میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ ٹریفک کا نظام معطل ہو جاتا ہے ۔ یونیورسٹیوں ، کالجوں ، اسکولوں ، مساجد اور دفاتر آنا جانا پرخطر مہم میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔
میں جدہ کے مئیر اور ان کے معاونین سے کہوں گا کہ اللہ تعالیٰ آپ کی مدد کرے ۔ آپ کو بڑا بھاری ترکہ ملا ہے ۔مسائل حل کرنے کیلئے آپ کو دن رات ایک کرنا ہو گا ۔ اچھی بات یہ ہے کہ خادم حرمین شریفین اور ان کے ولیعہد نیز گورنر مکہ مکرمہ اور جدہ کے کمشنر شہریوں کے مسائل حل کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہیں ۔ یہ سب باب الحرمین کو خوبصورت شکل میں دیکھنے کے آرزو مند ہیں ۔