Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

تھر کول منصوبہ،ڈاکٹر ثمر مبارک کیخلاف کارروائی

اسلام آباد...سپریم کورٹ نے تھر کول منصو بے کا معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے سائنسدان ثمر مبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم دےدیا۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تھر کول گیسیفیکیشن منصوبہ ازخود نوٹس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ڈاکٹر ثمر مبارک مند بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آڈیٹر جنرل نے حتمی رپورٹ پیش کر دی اور بتایا کہ اب تک 4 ارب 69 کروڑ روپے منصوبے پر خرچ ہوچکے لیکن بجلی پیدا نہیں ہوئی۔چیف جسٹس نے ا استفسار کیا جو اربوں روپے منصوبے پر لگے اس کا حساب کون دے گا۔ ثمر مبارک مند نے کہا تھا بجلی سے ملک کو مالا مال کردوں گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تھرکول منصوبے کی جگہ سے لوگ سامان بھی اٹھا کر لے گئے۔جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا 2017کے بعد رقم کس کے کہنے پر جاری ہوئی تھی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تھر کول پلانٹ پر صرف 3 چوکیدار تھے۔منصوبے کے لئے فزیبلیٹی اسٹڈی اور منصوبہ بندی ناقص تھی ۔ پلاننگ کمیشن نے کردار ادا نہیں کیا۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اربوں روپے خرچ کرنے کے بعد کیوں خیال آتا ہے کہ منصوبہ درست نہیں۔جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ منصوبہ 2 سال سے بند تھا لیکن کروڑوں روپے کی خریداری جاری تھی۔خدشہ ہے کہ پہلے والے 4 ارب بھی منصوبے پر نہیں لگے ہوں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ 4 ارب 69 کروڑ ضائع ہوگیا۔ پیسہ ضائع ہونے کا ذمہ دار میرے سامنے ہے۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے اس موقع پر کہا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے جائزہ لے کر فنڈز جاری کئے، جب فنڈز میسر ہوئے تو پلانٹ نہیں چل سکا، صرف اتنا کہا گیا کہ بجلی پیدا کر کے دکھاو۔ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے سوال کیا کہ فنڈز بند ہونے کے بعد کوئلے سے گیس کیسے بناتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جو ذمہ داران ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی، سمجھ نہیں آتی پلانٹس کا کیا کریں، وفاقی اور سندھ حکومت جائزہ لیں کیا منصوبہ چل سکتاہے اور 6 ہفتے میں سائنٹفک اسٹڈی کر کے فیصلہ کیا جائے۔اعلیٰ عدالت نے قرار دیا کہ قومی خزانے سے منصوبے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ نیب تھر کول منصوبے کی تحقیقات کرے اور آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں ثمر مبارک مند کے خلاف کارروائی کرے۔
 

شیئر: