Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025

تحریک لبیک کی قیادت کیخلاف بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات

  اسلام آباد...وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تحریک لبیک کی سیاست کو قانون کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی اور افضل حسین قادری سمیت تحریک لبیک کی قیادت کےخلاف بغاوت اور دہشتگردی کے مقدمات درج کرلئے ۔ شہریوں کی جان ومال کی طرف سے میلی آکھ سے دیکھنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا ۔خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور املاک کوتباہ کرنے والوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے گا جو انسداد دہشت گردی کے تحت درج ہوں گے ۔کیسز انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلائے جائینگے ۔کسی قسم کے دباوکو خاطر میں نہیں لائیں گے اور ہر صورت آئین کا تحفظ کریں گے ۔چاہتے ہیں آئی ایم ایف سے معاملات طے ہوجائیں اور اپنی شرائط پر معاہدہ کریں گے ۔ ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ ریاست کے اندر تمام ادارے قانون کی لڑی میں پروئے ہوئے ہیں ۔ کچھ شرپسند عناصر نے نظام کو تہہ بالا کرنیکی کوشش کی ، جو احتجاج قانون کے دائرہ سے باہر ہو اس پر ریاست خاموش نہیں رہ سکتی۔ انہوںنے کہا کہ تحریک لبیک نے جس طرز کی سیاست کا آغاز کیا وہ پاکستانی قانون کے خلاف تھی بلکہ آئین پاکستان کو بھی للکارا گیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ریاست کے اندر تمام ادارے اور سیاسی جماعتیں یکجا ہوتی ہیں اور معاشرے کے لئے اصول ریاست ہی طے کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر رہ کر احتجاج سب کا حق ہے ۔احتجاج آئین اور قانون کے اندر رہ کر کیا جائے ۔ گاڑیوں کو روکنا اور خواتین کے پرس چھیننا احتجاج کاطریقہ نہیں ۔موٹر وے پر گاڑیوں کو روک کر آگ لگانا بھی احتجاج کا صحیح انداز نہیں ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک لبیک کے احتجاج کے دور ان گاڑیوں کو روکا گیا ۔آگ لگا دی گئی اور پھل فروش کو لوٹا گیا ۔احتجاج کے دوران کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔وزیراطلاعات نے بتایا کہ تحریک لبیک کی لیڈر شپ کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ کراچی کا آپریشن ہمارے اختیار میں نہیں ۔ سپریم کورٹ کا حکم ہے اور عملدر آمد کراچی کی مقامی حکومت اور صوبائی حکومت کررہی ہے اس میں ہم شامل نہیں ۔انہوںنے کہاکہ غریب ترین افراد کے خلاف اس طرح کے آپریشن نہیں ہونے چاہئیں ۔پہلے امیر ترین لوگوں سے زمینیں خالی کرائی جائیں ۔ جیسے ہم نے اسلام آباد اور لاہور میں خالی کرائی ہیں پھر چھوٹے معاملے کے حل میں مشکلات نہیں آتیں ۔

شیئر: