حاجی عبدالوہاب نے ساری زندگی دین کی تبلیغ کی
کراچی ( صلاح الدین حیدر) پاک و ہند کے ممتاز مذہبی رہنما مولانا حاجی عبدالوہاب کی وصال کی خبر پاکستان اور ہندوستان میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی دین کی تبلیغ اور اسلام کی سربلندی کے لئے وقف کردی تھی۔ قا بل ذکر بات یہ ہے کہ جنوبی ایشیا کے مسلمانوں اور مختلف مذہبی طبقوں کے درمیان تبلیغی جماعت بہت زیادہ اثر و رسوخ اور گہری جڑیں رکھتی ہے۔ ان کے قریبی ساتھی مولانا محمد الیاس جو کہ تبلیغی جماعت کے بانی کہلاتے تھے کا تعلق بھی دارلعلوم دیوبند سے تھا جو ہندوستانی ریاست اترپردیش میں بہت بڑا مذہبی ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ مولانا الیاس مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور سے دہلی میں جاکر آباد ہوئے اور وہیں انہوں نے اپنی جماعت کا آغاز کیا۔ تبلیغی جماعت سے وابستہ 6 کروڑ معتبر افراد بلا شبہ اللہ تعالی کی واحدنیت ،اس کے آگے سر جھکانا اور پنج وقتہ نمازی ہونا اپنا فرض سمجھتی ہے اس لئے کہ اسلام نے یہی سبق سکھایا ہے کہ ہمارے دین میں علم حاصل کرنا، غور و فکر، انسانیت کی خدمت اور اسلام کی دعوت دینا صحابہ کرامؓ اور نبی کریم کے بنیادی اصولوں میں سمجھا جاتا ہے۔ مولانا الباس تبلیغی جماعت کے پہلے امیر تھے اور 1944 میں اپنے وصال تک اسی عہدے پر فائز رہے۔ وفات سے چند دن پہلے انہوں نے 27 ارکان کی کونسل تشکیل دی تھی جس میں مولانا سعد، مولانا زبیر الحسن، حاجی عبدالوہاب شامل تھے، عبدالوہاب اس شوریٰ کے رائیونڈ میں امیر تھے۔