مولانا سمیع الحق کے قتل میں بیرونی ہاتھ؟
پشاور...مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے کہا ہے کہ اندازہ ہوگیا کہ کونسی طاقتیں قتل کے پیچھے ہیں۔واقعہ کی کڑیاں افغانستان سے ملتی ہیں ۔ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں جمعیت علماءاسلام (س) کے مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا حامد الحق نے کہاکہ مولانا سمیع الحق کے قول و فعل میں تضاد نہیں۔مولانا فضل الرحمان، مولانا عبدالغفور حیدری پر بھی قاتلانہ حملے ہوئے۔دشمن اور نظام ہمیں کمزور نہ سمجھے۔ قتل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو پاکستان میں امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ سازشوں کو بے نقاب کیا جائے اورقاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا۔مولانا حامد الحق نے مطالبہ کیا کہ مولانا سمیع الحق کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈہ بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے تو عمران خان کی حکومت 2 دن میں گرا سکتے تھے لیکن جمہوریت کی عزت کرتے ہیں۔ مولانا حامد الحق نے کہاکہ تحقیقات میں پیش رفت کا انتظار ہوگا۔تحقیقات میں کوتاہی ہوئی تو مذہبی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس میں اپنا فیصلہ واضح کرینگے۔مولانا سمیع الحق کو سینے پر چھریاں ماری گئیں۔پشت پر کوئی نشان نہیں،جو قوتیں قاتلانہ حملے میں ملوث ہیں انہیںڈھونڈ نکالینگے۔مولانا حامد الحق نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا بدلہ لینگے چاہے وہ افغانستان یا امریکہ میں ہو۔