کرپشن کا خاتمہ ،عمران نے چین سے مدد مانگ لی
بیجنگ... وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ اشرافیہ کی کرپشن کے باعث ملک غربت کا شکار ہوا۔اربوں ڈالر ہر سال ترقی پزیر ممالک سے ترقی یافتہ ممالک میں منتقل کر دئیے جاتے ہیں۔ وائٹ کالر کرائم سے نمٹنا ضروری ہے ۔کرپشن سے خاتمے کے لئے چین کا تعاون درکار ہے ۔چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ بیجنگ میں سینٹرل پارٹی اسکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین کے مستقبل کی قیادت سے بات کر رہا ہوں۔ 60 کی دہائی میں پاکستانی شرح نمو سب سے زیادہ تھی۔ شمالی کوریا اور ملائشیاءکے لئے پاکستان ایک رول ماڈل تھا ۔ ماضی میں پاکستان کو ایک رول ماڈل طور پر دیکھا جاتا تھا ۔ بدعنوانی نے پاکستان کی ترقی کو بری طرح متاثر کیا۔اربوں ڈالر ہر سال ترقی پزیر ممالک سے ترقی یافتہ ممالک میں منتقل کر دئیے جاتے ہیں۔ اشرافیہ کی کرپشن کے باعث ملک غربت کا شکار ہو جاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومتی طبقے کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ نے ملک کے لئے مسائل پیدا کئے ۔ حکمرانوں کی کرپشن سے پاکستان کی ترقی تباہ ہوئی۔ انہی وجوہ کو دیکھتے ہوئے 1996 میں بدعنوانی کے خلاف اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا۔ کرکٹ کو خیرباد کہہ کر سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی لیکن اس وقت ہماری جماعت کو اہمیت نہیں دی گئی ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں میں شعور آتا گیا۔ آج تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح غربت اورکرپشن کا خاتمہ سمیت اداروں کی مضبوتی ہے۔ ادارے مضبوط ہونگے توکرپشن نہیں ہو گی اور کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں۔اس حوالے سے وائٹ کالر کرائم کابھی خصوصی کردار ہے ۔انہیں شکست دینا بہت مشکل ہے کیونکہ یہ بڑے بڑے وکیل کو ہاےئر کر لیتے ہیں اس حوالے سے ہمیں چین کی مدد درکار ہے۔ چین کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔چین نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی اور ہم بھی چین کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین وہ ملک ہے جس نے30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا اور جو ترقی کی وہ ہمارے لیے مثال ہے۔ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری لا کر لوگوں کو غربت سے نکالیں گے۔ پاکستانی معیشت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے ۔