ا وورسیز پاکستانیوں کو بھی آواز مل گئی،عمران خان
اتوار 28 اکتوبر 2018 3:00
اسلام آباد...وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ سعودب عرب سے ملنے والے پیکج پر کوئی شرائط نہیں۔ پرانے پاکستان میں غلامانہ مائنڈ سیٹ تھا ۔ عوامی رائے سے پالیسی بنائیں گے۔پہلی مرتبہ اب کمزور طبقے کے پاس آواز ہے۔یہ پاکستان کے مستقبل کےلئے بہت اہم ہے۔ پاکستان سٹیزن پورٹل پاکستان کے نوجوانوں نے تیار کیا۔ اس نظام سے سزا اور جزا میں آسانی ہوگی۔یہ ایک تبدیلی ہوگی جس سے نیا پاکستان بنے گا۔ یہ تب ہوگا جب لوگ اپنی حکومت کو اون کریں گے۔ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت کا احتساب ہوگا ۔وفاقی حکومت صوبائی معاملات میں براہِ راست مداخلت نہیں کرے گی ۔ چیف سیکریٹری کے ذریعے ہدایت کی جائے گی۔اتوار کو وزیراعظم نے پاکستان سٹیزن پورٹل کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پہلی مرتبہ سرکاری افسران، وزارتیں اور سیاستدان سب قابل احتساب ہوگئے۔ جب لوگ کہتے ہیں نیا پاکستان کیا ہوگا ۔یہ ہے نیا پاکستان۔انہوںنے کہا کہ عوام اور حکمرانوں کا مختلف تعلق تھا۔ لوگ سرکاری دفاتر میں دھکے کھاتے تھے۔اگر پیسہ طاقت ہے تو ناجائز کام بھی ہوجاتے تھے۔ کمزوروں کے جائز کام نہیں ہوتے تھے۔ اب جہاں بھی پاکستانی بیٹھا ہے، اس کے پاس آواز ہے، ہمیں ایک خاص مدت میں انہیں جواب دینا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری اداروں میں سب سے زیادہ رشوت کی شکایات ہوتی ہیں۔اب ہمیں کہیں بھی بیٹھ کر پتہ چل جائے گاکہ کہاں کیا ہورہا ہے؟ کون سی وزارت کام کررہی ہے، یہ ای گورننس سسٹم ہے۔عوامی رائے سے پالیسی بنائیں گے۔ پہلی مرتبہ اب کمزور طبقے کے پاس آواز ہے۔ یہ پاکستان کے مستقبل کےلئے بہت اہم ہے۔ عوامی شکایات سے اب سرکاری افسران پر یہ دباو پڑے گا اور وہ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس نظام سے بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی آواز مل جائے گی۔ وہ سفارتخانوں کے ایسے اہلکاروں کی نشاندہی کر پائیں گے جو اپنا کام ٹھیک سے نہیں کرتے۔انہوں نے بتایا کہ نظام کے تحت مجھے ہر ہفتے پورے ملک سے رپورٹ ملے گی۔ یہ نظام چاروں چیف سیکریٹریز سے منسلک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قرضوں کا جو پہاڑ بنایا ہے اس میں سے نکلنا ہے تو سرمایہ کاری لانا ہوگی۔پہلا چیلنج ہی طرز حکمرانی ٹھیک کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں دیکھیں گے آپ کے وزیراعظم کو دنیا میں جاکر قرضے نہیں مانگنے پڑیں گے۔ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ ابھی تو ہم نے کچھ نہیں کیا، یہ سب پرانے کیسز ہیں خبردار کررہا ہوں، جب ہم کچھ کریں گے تو شکایت آنے والی ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔