Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 03 اگست ، 2025 | Sunday , August   03, 2025
اتوار ، 03 اگست ، 2025 | Sunday , August   03, 2025

اما م کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے خطبہ حج

  اما م کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے خطبہ حج میں دہشت گردی کو دنیا کا بنیادی مسئلہ قرار دیتے ہوئے امت مسلمہ کے نوجوانوں سے کہا ہے فتنے ، شدت پسندی ، دہشت گردی سے بچو ، گمراہ کن گروہوں کے سامنے سینہ سپر ہوجاو¿ ، مسلمان حکمران عدل کو فروغ دیں ، حکمت کے ساتھ انتشار کے مسائل حل کریںامام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو اس وقت دہشت گردی کے فتنے کا سامناہے، دہشت گردی کو کسی قوم یا دین سے نہیں جوڑا جاسکتا، دہشت گردی کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں۔ آج ہمیں مختلف شکلوں میں دہشت گردی کا سامنا ہے۔ دہشت گردوں نے نوجوانوں کو قتل اور فساد کی راہ پر ڈال دیا، دہشتگردامت مسلمہ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے میں علما کردار ادا کریں۔ شیخ عبدالرحمن السدیس نے اسلام کو فلاح اور کامیابی کا راستہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک اعتدال والا دین ہے، جو مسلمانوں کو اعتدال سے زندگی گزارنے کا حکم دیتا ہے۔ دہشت گردی کو اسلام سے منسلک نہیں کیا جاسکتا۔ امام کعبہ نے فرمایا کہ اللہ نے انسان کو زمین پر اپنا نائب بنایا ہے، اے ایمان والوں سچی اور سیدھی بات کرو، دنیا وقت مقررہ پر ختم ہوجائے گی جبکہ آخرت ہمیشہ کے لیے ہے، اللہ کے نافذ کردہ احکامات پر عمل سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی۔ اللہ نے تمہیں جن نعمتوں سے نوازا ہے اس کاجواب قیامت کے دن طلب کیا جائےگا،اللہ پاک نے زمےن پردین کے نفاذکےلئے انبیائے کرام کوبھیجا ، اللہ نے مسلمانوں کےلئے دین اسلام منتخب کیا کیونکہ اس سے سچا کوئی دین نہیں، اللہ نے مسلمانوں پریہ ذمہ داری عائد کی ہے کہ وہ زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں۔انہوں نے بتایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آج کے دن خطبہ فرمایا، عدل و انصاف کے احکامات پڑھ کر سنائے اسی دن اللہ نے فرمایا تمہارے لئے دین مکمل ہوگیا۔ دنیاکے مسلمان ایک جسم کی طرح ہے۔آپس میں اتفاق کی ضرورت ہے۔ حضورنے فرمایا ہے کہ دوسرے مسلمان کو تکلیف دینے والا ہم میں سے نہیں، جس نے دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں، اللہ سے خوف رکھنے والااللہ کے سب سے زےادہ نزدیک ہے۔ امت مسلمہ میں کوئی بھی کسی کےساتھ ظلم وزیادتی نہ کرے، والدین کی نافرنی نہ کرو اور ان کے آگے جھک کررہو، سب سے زیادہ حقوق قریبی رشتہ داروں کے ہیں۔ امام کعبہ نے فرمایا کہ عدل و انصاف اسلام کے سر کا تاج ہے، بے شک عدل میں خیر ہی خیر ہے۔ حضور کو پوری کائنات کے لئے رحمت بنا کر بھیجا گیا، مسلمان کو چاہیے کہ اسوہ حسنہ سے ان مسائل کا حل نکالے، امت دوسروں کی طرف دیکھنے کے بجائے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے۔ دہشت گردی بنیادی مسئلہ ہے لیکن اسے مذہب کے ساتھ منسلک نہیں کیا جاسکتا۔ دہشت گردی کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردوں نے نوجوانوں کو ورغلا کر فساد کی راہ پر چلا دیا ہے، لوگوں کو اچھائی کی طرف اچھے طریقے سے بلانا علماءکی ذمہ داری ہے۔لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لیے علماءکردار ادا کریں۔ علماء کو سخت مزاجی ترک کرکے خوش مزاجی سے لوگوں کو قریب لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حکمران سن لیں کہ امت سخت حالات سے گزر رہی، جب تک مسلمان مشترکہ طور پر کوشش نہیں کریں گے، مسائل حل نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کا سب سے بڑا مسئلہ فلسطین کا ہے، مسجد اقصیٰ ہمارا قبلہ اول تھا، اس کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنی چاہیے، جبکہ شام میں بھی لوگ مشکل کا شکار ہیں۔ شیخ عبدالرحمان السدیس نے عراق، ارکان (میانمار) اور یمن کے عوام کے مشکلات کم ہونے کی بھی دعا کی۔انہوں نے مزےد کہا کہ مسلم حکمرانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل حل کریں۔امام حرم نے کہا کہ فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جانا چاہیے، ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔ اللہ ایک ہے، اللہ کا رسول ایک ہے ، ہماری کتاب ایک ہے، ہمیں فرقہ واریت سے دور رہنا چاہیے۔ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔ آج امت مسلمہ مختلف مسائل اور تکالیف کا شکار ہے، عالم اسلام اپنے اندر سے فرقہ واریت کو ختم کرکے اتحاد پیدا کرے، مسلمان پر مسلمان کی عزت ، مال اور خون حرام ہے، ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔ایک انسان کو بچانے والے نے پوری انسانیت کو بچایا، ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا۔فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ بیت اللہ امن کی جگہ ہے، یہاں آنے والوں کو امن ملتا ہے، اللہ حدود حرم کی حفاظت فرمائے، عازمین حج کےلئے آنے پر اللہ کا شکر ادا کریں، حج سے اللہ آپ کے تمام گناہ دھو دیتا ہے۔ مناسک حج کی ادائیگی کے وقت سب کا خیال رکھیں اور اطمینان سے مناسک ادا کریں۔ حجاج کرام نبی پر کثرت سے درود پڑھیں کیونکہ یہی سب سے اچھا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا مقررہ وقت پر ختم ہو جائے گی۔ آخرت ہمیشہ کے لئے ہے۔ ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا۔مسلم ممالک کے میڈیا اور صحافیوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافی اور میڈیا کے لوگ اسلام کا دفاع کریں جبکہ اس کا حقیقی پیغام باقی دنیا کو پہنچائیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز مسلسل 35 سال سے خطبہ حج دے رہے تھے۔ ناساز طبیعت کے باعث انہوں نے خطبہ دینے سے معذرت کی تھی۔ ان کی جگہ مسجد حرم کے امام شیخ عبدالرحمن السدیس نے خطبہ دیا ۔
 

شیئر: