جمال خاشقجی کی گمشدگی، امریکہ نے تفتیشی ٹیم ترکی بھیجنے کی پیشکش کردی
واشنگٹن....امریکہ کے نائب صدر مائیک پینز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی درخواست پر امریکہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کی گتھی سلجھانے کیلئے تفتیشی ٹیم ترکی بھیج سکتا ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ جمال خاشقجی کہاں ہیں ، اس مسئلے پر سعودی عہدیداروں سے بھی ان کی کوئی بات نہیں ہوئی۔ دریں اثناءترک دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب اپنے شہری جمال خاشقجی کے مسئلہ کو حل کرانے کے سلسلے میں بھرپور تعاون کررہا ہے۔ خاشقجی استنبول میں ایک ہفتے سے لاپتہ ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان حامی اقصوی نے تحریری بیان جاری کرکے کہا کہ ویانا معاہدے میں مذکور امتیاز کے باوجود سعودی عرب نے ترک حکومت کو اپنے قونصل خانے میں تفتیش کیلئے داخل ہونے کی اجازت دینے کی پیشکش کی ہے۔ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ اسے استنبول میں اپنے قونصل خانہ کی تلاشی دینے میں ادنیٰ جھجھک نہیں ہوگی۔ حالانکہ ویانا معاہدے میں یہ صراحت موجود ہے کہ قونصل خانے کی عمارتوں کو سفارتی تحفظ حاصل ہوتا ہے اور فلسفیانہ بنیاد پر کسی بھی ملک کے قونصل خانے کو اس ملک کی ریاست کا توسیع حصہ مانا جاتا ہے۔