حکومت آئی ایم ایف کے پاس جانے پر مجبور
اسلام آباد...وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے بیل آوٹ پیکج کے لئے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کرلیا۔ فوری مذاکرات شروع کئے جا رہے ہیں۔آئی ایم ایف سے 3 سال کے لئے 7 سے 8 ارب ڈالر کے بیل آو¿ٹ پیکج پر بات کی جائے گی۔ وزیر اعظم عمران خان نے اقتصادی ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعدعالمی مالیاتی فنڈ کے پاس جانے کی منظوری دی۔ ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ جانے والی حکومت نئی حکومت کے لئے معاشی بحران چھوڑ جاتی ہے لیکن ہم ہر نئی حکومت کے آنے پر معاشی بدحالی کا تسلسل توڑنا چاہتے ہیں۔مستقل بنیادوں پر معیشت کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔ ابھی مشکلات برداشت کرلیں گے لیکن ملک کو پاوں پر کھڑا کریں گے۔انہوںنے کہا کہ ملک جس مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ اسے پورے ملک کو ادراک ہے۔آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے۔ ایسا پروگرام لانا چاہتے ہیں جس کا کمزور طبقے پر کم سے کم اثر پڑے۔معاشی بحالی کے لئے ہمارا ہدف صاحب استطاعت لوگ ہیں۔انہوںنے کہا کہ ملک کے اندر اور باہر تمام وسائل پر گزشتہ ڈیڑھ ہفتے کے دوران تفصیلی غور کیا گیا ۔ملک مشکل مالی حالات سے گزر رہا ہے۔معاشی بحالی آسان نہیں بلکہ مشکل چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف صاحب استطاعت لوگ ہیں کوشش ہے کہ کمزور طبقے کا سخت فیصلوں پر کم سے کم اثر پڑے۔اسد عمر نے کہا کہ ہمارے پاس وقت نہیں مسائل کے حل کے لئے تمام ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے ایک سے زیادہ متبادل ذرائع اختیار کرنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی کے لئے اقتصادی ماہرین کے ساتھ مشاورت کی ہے۔ دوست ملکوں سے بھی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔