Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعہ ، 13 جون ، 2025 | Friday , June   13, 2025
جمعہ ، 13 جون ، 2025 | Friday , June   13, 2025

بابری مسجد کی تعمیر کیلئے حکومت شاہ بانو کیس جیسا طرز عمل اختیار کرے، وسیم غازی

    لکھنؤ  - - - -سپریم کورٹ کے ذریعہ 1994 ء کے اسماعیل فاروقی معاملہ پر فیصلہ کو بڑی بنچ کے حوالہ کئے جانے سے منع کرنے کے بعد بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے رکن  وسیم غازی نے کہا ہے کہ  سرکار کو چاہئے کہ جس  طرح راجیو گاندھی  سرکار نے شاہ بانو کیس کو  ہینڈل کیا تھا اسی طرح  بابری مسجد کی تعمیر کیلئے  وہ پارلیمنٹ سے پہل کرے تاکہ مسجد کی تعمیر کا راستہ صاف ہو۔انہوں نے میڈیا کو جاری   بیان میں کہا کہ  ہم بابری مسجد کو کبھی نہیں بھول سکتے ۔انہوں نے کہا کہ  ہر ہندوستانی جو آئین اور قانون پر یقین رکھتا ہے یہ اس کا عقیدہ ہے کہ وہاں پر مسجد تھی جسے  شرپسندوں اور آئین کے دشمنوں نے گرایا ہے ۔غازی نے کہا کہ اگر وہاں  مندر تھا  تو مغل حکومت اور آزادی کے درمیان 200   سال سے  زیادہ کا وقفہ ہے، اس  درمیان اس معاملے کو حل کیا جانا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ 1947 کی حیثیت کو برقرار رکھنا یہ آئین کے محافظین کی  ذمہ داری ہے ۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے رکن  وسیم احمد غازی نے  میڈیا سے بات چیت میں بتایا،''ہم سیاستدانوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے کام کر رہے ہیں کہ مسجد طاقتور لوگوں کے  ذریعہ منہدم کی گئی تھی  چونکہ ہم اقلیت میں ہیں اس لئے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے اوریہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ  وہ اقلیتوں کے حقوق اوران کی  عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔  انہوں نے کہاکہ ، ہم صرف ان لوگوں کو   ووٹ دیں گے جو  ہماری مسجد کی  تعمیر کا   وعدہ پورہ کریں گے ۔  غازی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ٹائٹل سوٹ کے  اعتبار سے  یہ سول معاملہ ہے جسے اس معاملہ میں  زیر التواء  مجرمانہ معاملہ کیساتھ حل کیا جانا چاہئے اور دونوں معاملوں کو ایک ساتھ دیکھا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاعدالت کے فیصلے کے ساتھ، ہم ایک بار پھر اسی جگہ پہنچ گئے جہاں سے ہم نے شروع کیا تھا۔
مزید پڑھیں:- - - - -اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اے ٹی ایم سے نقدی نکالنے کی حد میں کمی کردی
رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: