سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ نذرقارئین
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو حرمین ٹرین منصوبے کا افتتاح کردیا۔ یہ منصوبہ سعودی عرب ہی نہیں بلکہ پورے خطے کا عظیم الشان منصوبہ ہے۔ شاہ سلمان اس منصوبے کی تکمیل سے ذاتی دلچسپی لیتے رہے۔ اس کا افتتاح ان کی گہری دلچسپی کا ثمر ہے۔
سعودی قیادت نے ہمیشہ اسلام، اسکے پیرو کاروں او رضیوف الرحمن کو راحت رسانی اپنا شیوہ بنا رکھا ہے۔ حجاج ، معتمرین اور زائرین کو حج ، عمرہ اور زیارت کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے دامے درمے قدمے سخنے ہر طرح کا تعاون فراہم کرنا سعودی قیادت کی پہچان بن چکی ہے۔سعودی قیادت وژن 2030کے تحت یہ چاہتی ہے کہ سعودی عرب جہاں حرمین شریفین واقع ہیں،جہاں ایک ارب سے زیادہ مسلمانوں کا قبلہ ہے،یہ مملکت کی کامیابی کی کلید ہے۔
سعودی وژن 2030کا تقاضا یہ ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں منفرد مقام کا مالک ہو۔ یہ حسنِ ضیافت کی علامت کے طور پر پہچانا جائے۔ سعودی عرب ضیوف الرحمن اور مسلمانان عالم کے دلوں میں منفرد مقام بنا چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے حرمین شریفین کی خدمت، حجاج اور زائرین کی ضیافت کا اعزازبخش رکھا ہے۔ حرمین شریفین میں تیسری توسیع اسی اعزاز کا حق ادا کرنے کی ادنیٰ سی کوشش ہے۔بیرون مملکت سے گزشتہ ایک عشرے کے دوران زائرین کی تعداد 3گنا بڑھ چکی ہے۔ منگل کو شاہ سلمان کی سرپرستی میں حرمین ٹرین کے افتتاح کی بدولت مدینہ کا سفر آسان ہوگا۔ 4گھنٹے سے زیادہ کاسفر 2گھنٹے میں مکمل ہوگا۔ مکہ مکرمہ، جدہ ، کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، کنگ عبداللہ اکنامک سٹی اور مدینہ منورہ کے ریلوے اسٹیشنوں سے روزانہ ایک لاکھ 60ہزار سے زیادہ اور سال میں 60ملین افراد سفر کرسکیں گے۔