Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعہ ، 13 جون ، 2025 | Friday , June   13, 2025
جمعہ ، 13 جون ، 2025 | Friday , June   13, 2025

خادم القرآن، شاہ سلمان

یوم الوطنی کی مناسبت سے خصوصی تحریر
 
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن پاک سے گہرا شغف ہے ۔ وہ کوئی مناسب موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے جب قرآن پاک کی اہمیت ، اسکی حفاظت اور اس میں تدبر پر زور نہ دیتے ہوں۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زندگی سے واقفیت رکھنے والے یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ کتاب الہیٰ سے محبت انکی گٹھی میں شامل ہے۔ وجہ یہ ہے کہ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ اپنی تمام اولاد کو قرآن پاک پڑھنے، حفظ کرنے اور سمجھنے کیلئے خصوصی اسباق کا اہتمام کیا کرتے تھے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے قرآن کریم کے حفاظ کیلئے تقسیم اسناد کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
”مجھے اپنے سینوں میں عظیم ترین آسمانی کتاب قرآن پاک محفوظ کرنے والے منتخب بچوں کا اعزاز انتہائی قلبی مسرت بخش رہا ہے۔ اس میں جو سکون ، جو اطمینان او رجو خیر و برکت ہے وہ بہت زیادہ ہے۔ جو شخص بھی قرآن پاک سے وابستہ ہوکر اس پر عمل کریگا اسے خیر و برکت نصیب ہوگی۔“
ام القریٰ جریدے کا ایک نسخہ ریاض اخبار نے شائع کیا ہے۔ یہ 24شعبان 1364ھ کو شائع ہوا تھا۔ اس میں شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے ختم قرآن کی تقریب کا تذکرہ ہے۔ العمرہ اسکول میں اتوار 12شعبان کو عظیم الشان تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں ولی عہد شریک ہوئے تھے۔ شاہی خاندان کے افراد کثیر تعداد میں موجود تھے۔
ایک وقت تھا جب شاہ سلمان بن عبدالعزیز کمسن تھے تب بھی وہ قرآن پاک سے گہرا تعلق او رمحبت کرتے تھے ۔ اب وہ قرآن کریم کے حفاظ کے سب سے بڑے سرپرست مانے جاتے ہیں۔
ام القریٰ جریدے میں ختم قرآن کی تقریب کی جو خبر شائع ہوئی تھی اس کے متن کا ترجمہ نذر قارئین ہے:
12شعبان 1364ھ کو صبح کے وقت العمرہ اسکول نے شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے ختم قرآن کی تقریب منعقد کی۔ تقریبات حال میں ولی عہد محترم تشریف لائے۔ شاہی خاندان کے افراد شہزادہ خالد، شہزادہ ناصر، شہزادہ سعد ، شہزادہ بندر، شہزادہ مشعل اور شہزادہ سلطان بن عبدالعزیز نیز شہزادہ فیصل بن سعد ، شہزادہ فہد اور شہزادہ عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن اور شہزادہ فیصل بن ترکی، شہزادہ ترکی السدیری، شہزادہ عبداللہ السدیری، شہزادہ عبدالعزیز السدیری، شہزادہ محمد السدیری اور مساعد السدیری تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے ہوئے تھے۔ پورا ہال ولی عہد اور عوام سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ پولیس کے جوانوں نے تقریبات ہال پہنچنے پر ولی عہد کو سلامی دی۔ اسکول کے گیٹ پر منتظمین نے خیر مقدم کیا۔ تقریبات ہال پہنچنے پر ترانہ بجایا گیا اور پھر شہزادہ سلمان نے آگے بڑھ کر قرآن کریم کی تلاوت کی۔ انکے بعد شہزادہ ترکی نے ختم قرآن کی دعا کرائی۔
شہزادہ عبدالرحمن، شہزادہ متعب، شہزادہ طلال، شہزادہ مشاری اور شہزادہ بدر نے یکے بعد دیگرے تقریریں کیں۔ پھر شہزادہ ترکی اور شہزادہ نایف بن عبدالعزیز نے تقریب سے خطاب کیا۔ اسکول کے طالب علم عبداللہ بن عبدالعزیز السدیری نے طلباءکی نمائندگی کرتے ہوئے استقبالیہ کلمات کہے۔ انکے بعد گورنر ابہا شہزادہ ترکی السدیری کے بیٹے محمد نے پانچویں جماعت اور انکے بعد عبداللہ بن الشیخ ابراہیم بن عیدان نے چوتھی جماعت کے طلباءکی طرف سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ولی عہد نے شہزادہ سلمان کو ایوارڈ عطا کیا۔ انہوں نے دیگر شہزادوں کو بھی اسکول ایوارڈز تقسیم کئے۔ تقریب میں مشروبات پیش کئے گئے اور دعائیہ نظم پر تقریب کا اختتام ہوا۔ ولی عہد محترم نے اسکول انتظامیہ کی تعریف کی ۔ انہیں قیمتی مشورے دیئے اور پھر پورے اعزاز و اکرام کے ساتھ تقریب ہال سے رخصت ہوئے۔“
مصر کے ممتاز علماءاور دانشوروں نے قرآن کریم اور امت کے علماءکے اعزازواکرام کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے کارناموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ شاہ سلمان تمام بین الاقوامی کانفرنسوں اور تقریبات میں قرآن پاک کی عظمت کا اظہار پوری آن بان کے ساتھ کرتے ہیں۔ وہ صحیح معنوں میں خادم القرآن ہیں۔
شیخ ازہر ڈاکٹر احمد الطیب نے کہا کہ جو لوگ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی تاریخ سے واقفیت رکھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ اسلامی دعوت کی مدد انکا شیوہ ہے۔ انکی خدمات کا دائرہ سعودی عرب کی سرحدوں سے آگے بڑھ کر دنیا کے گوشے گوشے تک پھیل چکا ہے۔ تحفیظ قرآن کا امیر سلمان ایوارڈ اس کا روشن ثبوت ہے۔ قرآن سے انکی محبت کا ایک تاریخی ثبوت یہ بھی ہے کہ وہ 10برس کی عمر میں قرآن پاک کے حافظ ہوگئے تھے۔ احادیث کی کتابوں میں آتا ہے کہ قرآن کریم کا علمبردار اسلامی پرچم کا علمبردار ہوتا ہے۔ مملکت کی شان یہی ہے کہ اسکی بنیادیں قرآن و سنت پر قائم ہیں اور اسلام کے مرکز کی حیثیت سے قرآن پاک کی حفاظت، اسکی تشریح و تفصیل اور کتاب الہیٰ کی تفہیم اسکا طرہ امتیاز تھا، ہے او ررہیگا۔ مصر کے سابق مفتی ڈاکٹر علی جمعہ کہتے ہیں کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جس منصب پر بھی وہ فائز رہے قرآن پاک کی خدمت کو کبھی فراموش نہیں کیا۔
اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محی الدین عفیفی کا کہنا ہے کہ قرآن پاک کے ساتھ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی تاریخ روشن حقائق کا مجموعہ ہے۔ وہ خادم قرآن الکریم کے بجا طور پر مستحق ہیں۔ انہوں نے ولی عہد کے منصب پر رہتے ہوئے فوجیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے قرآن پاک حفظ کرنے والوں کیلئے خصوصی مسابقے کا سلسلہ شرو ع کیا تھا۔ یہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا منفرد مسابقہ ہے۔اس میں عرب و مسلم ممالک کے یہاں دفاع کی وزارتوں سے منسلک افسران اور فوجی حصہ لیتے ہیں۔ قرآن کریم حفظ کرنے والے افسران اور فوجیوں میں کتاب الہیٰ سے وابستگی کا شغف بڑھتا جارہا ہے۔ اسکا سہراشاہ سلمان کے سر جاتا ہے۔
الازہر یونیورسٹی میں اسلامی ثقافت کے پروفیسر ڈاکٹر ذکی عثمان کہتے ہیں کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نہ صرف یہ کہ قرآن پاک کے حافظ ہیں وہ نہ صرف یہ کہ قرآن پاک حفظ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ اسی کے ساتھ قرآن کریم کو سمجھ کر اسکا پیغام عام کرنے والے مبلغین کی سرپرستی کو بھی اپنا نصب العین بنائے ہوئے ہیں۔ اسلامی دعوت اور دنیا بھر میں مسلمانوںکی خدمت کے دسیوں کام اسی روشن حقیقت کا سچا ثبوت ہیں۔
 

شیئر: