او آئی سی اور شوریٰ کونسل نے امریکہ کی جانب سے نائن الیون بل کی منظوری کی مذمت کی ہے او راسے ایک خطرناک نظیر قرار دیا ہے۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ایاد مدنی نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے کانگریس نے بین الاقوامی تعلقات درہم برہم کردیئے اور اس سے عالمی معیشت میں کساد بازاری پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ ملکوں کے درمیان ضروری اتحاد کمزور ہوجائیگا کیونکہ اسی کی بنیاد پر دنیا بھر میں امن اور سلامتی کا ماحول ہوتا ہے۔ ادھر شوریٰ کونسل کے اسپیکر نے خبردار کیا ہے کہ اس بل کے تحت نائن الیون کے متاثرین کو سعودی عرب کے خلاف ہرجانے کی کارروائی کی چھوٹ ملی ہے جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں عدم استحکام پیدا ہوگا اور انتہا پسندی کو فروغ حاصل ہوگا۔ واس کے مطابق اسپیکر عبداللہ آل الشیخ نے کہا کہ اس قانون کے نتیجے میں بین الاقوامی تعلقات کے شعبے میں خطرناک نظیر قائم ہوئی ہے اس کے نتیجے میں انتشار اور عدم استحکام کو فروغ ملے گا اور اس سے انتہا پسندی بڑھ سکتی ہے۔ ایاد مدنی نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میںامن و استحکام کیلئے اہم کردارادا کرتا ہے اور وہ مختلف ملکوں کے ساتھ مل کر ایسا کرتا ہے۔ وہ اسکے علاوہ عالمی مالیاتی نظام برقرار رکھتا ہے۔ اگر نائن الیون بل قانون بن گیا توقوموں کی برادری کو فروغ دینے کی صدیوں پرانی بین الاقوامی روایت ختم ہوجائیگی اور دنیا انتشار کا شکار ہوجائیگی کیونکہ ہر ملک پھر اسی طرح کے قوانین نافذ کریگا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعلقات میں شائستگی کا بول بالا ہوگا اور کانگریس اس بل پر دوبارہ غور کریگی اور عالمی امن و سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے بل پر دوبارہ غور کریگی۔