Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 11 جون ، 2025 | Wednesday , June   11, 2025
بدھ ، 11 جون ، 2025 | Wednesday , June   11, 2025

حجاج کرام حج کے بعد ہر قدم پھونک پھونک کراٹھائیں، امام حرم

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر اسامہ خیاط نے حجاج کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب آپ حج کے بعد ہر قدم پھونک پھونک کر اٹھائیں۔ جو کام بھی کریں سوچ سمجھ کر کریں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا فکر انگیز خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ حج کی نعمت عطا ہونے پر حجاج رب کا شکر بجا لائیں۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر سجدہ ریز ہوں ۔ اسلام کی نعمت عطا ہونے پھر مناسک حج کی توفیق بخشنے پر رب کا جتنا شکر ادا کیا جائے بہت کم ہے۔ امام حرم نے کہا کہ نعمت کو برقرار رکھنے کیلئے اس پر شکر واجب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے خانہ کعبہ کے زائرین کو ذکر ، شکر ، خشوع و خضوع اور حج کی ادائیگی کے بعد دنیا و آخرت کی نعمتیں طلب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ امام حرم نے قرآن پاک کی آیت سے استدلال کرتے ہوئے کہا کہ رب کا کہناہے کہ جب تم حج کے مناسک ادا کرچکو تو اللہ کا ذکر اس طرح سے کرو جیسا کہ تم اپنے آباﺅ اجداد کا ذکر خیر کرتے ہو بلکہ اس سے بھی زیادہ شدت اور قوت کے ساتھ ذکر الہیٰ کرو۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اے ہمارے پرورد گار ہمیں دنیا میں بھی نعمت عطا کر اور آخرت میں بھی ہمیں نعمتوں سے نواز۔ مناسک حج ادا کرنے والوں میں کہنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ اے پرور دگار ہمیں دنیا میں بھی بھلائی سے نواز اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے نجات دلا۔ امام حرم نے بتایا کہ اس آیت کریمہ کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہدایت بھی دی ہے اور انتباہ بھی۔ انتباہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے دنیا کی ایسی نعمتوں ہی کی درخواست کی جائے جو انکے لئے ضروری اور بہتر ہوں اور ایسی دعاﺅں سے گریز کیا جائے جو انکے لئے مناسب نہ ہوں۔ جہاں تک ہدایت کا تعلق ہے تواللہ تعالیٰ نے دنیا اور آخرت کی اچھائیوں اور عذاب دوزخ سے نجات کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ امام حرم نے کہا کہ حج کی نعمت عطا ہونے کے بعد حاجی کس طرح زندگی گزارے آیا وہ حج سے پہلے کی طرح غیر ذمہ دارانہ زندگی کی طرف واپس چلا جائے۔ اللہ تعالیٰ کی توحید کی پروا نہ کرے اور مختلف قسم کے مشرکانہ رسم و رواج کو دوبارہ اپنالے۔ زمانہ جاہلیت کی گمراہ کن رسموں اور طور طریقوں کو ایک بار پھر سینے سے لگالے۔ گناہوں اور برائیوں سے پھر اپنی زندگی کو آلودہ کرلے۔ کفران کا وتیرہ اپنالے۔امام حرم نے کہا کہ حج کے بعدحاجی کا فرض ہے کہ وہ پل پل اپنا احتساب کرے۔ حج کے دوران خالص توحید کا نعرہ جس احساس ، ادراک اور شعور کے ساتھ بلند کیا تھا اس کو مدنظر رکھے۔شرک سے برات کے عزم پر قائم رہے۔ گناہوں سے دوررہے۔ ایسا ہوگا تب ہی وہ صحیح معنو ںمیں حاجی ہوگا اور اس کا حج قبول ہوگا۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر علی الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ والدین کے حقوق کے موضوع پر دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام بندگان خدا دوسروںکے حقوق ادا کرنے کے پابند ہیں۔ سب سے پہلے اللہ کاحق آتا ہے۔ ہر فرد کو اللہ کے حقوق بلا کم و کاست ادا کرنے ضروری ہیں۔ جو لوگ حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کا مظاہرہ کرتے ہیں وہ سزا کے مستحق ہوجاتے ہیں۔ امام حرم نے کہاکہ پانچوں نمازوں کی بروقت باجماعت ادائیگی اللہ کا حق ہے۔ اللہ او ررسول کے حقوق کے بعد سب سے پہلے والدین کے حقوق کا نمبر آتا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک میں اپنے حق کا ذکر کرتے ہی والدین کے حقوق کا ذکر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے والدین کے حقوق پر اسلئے بہت زیادہ زوردیا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ، والدین ہی کی بدولت انسان کو جنم دیتے ہیں۔ ماں بچے کی پیدائش کے حوالے سے غیر معمولی مشقت اور زحمت جھیلتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام مسلمانوںکو والدین کی خدمت کی غیر معمولی تاکید کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبردار کیا ہے کہ ایسا انسان جسے اپنے بوڑھے والدین نصیب ہوں یا ان میں سے کوئی ایک اس کی زندگی میں ہو اور پھر وہ جنت میں داخلے کا اہتمام نہ کرے تو وہ بدقسمت ہے۔ اسلام نے والدین کی اطاعت کا دائرہ بھی متعین کیا ہے۔ اگر وہ کسی معصیت کا حکم نہیں دیتے تو انکی اطاعت واجب ہے۔ معصیت میں انکی تابعداری سے اولاد کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔ والدین کو اولڈ ہوم بھیجنا یا انکی نگہداشت میں کمی کرنا انکے ساتھ ظلم اور بڑا گناہ ہے۔ یہ غیر اسلامی طرز عمل ہے۔

شیئر: