واشنگٹن۔۔۔۔امریکی صدر باراک کی جانب سے اسمارٹ بم سعودی عرب کے ہاتھوں فروخت کرنے پر پابندی لگائے جانے کے بعد ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ امریکہ کی اسلحہ کمپنی سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنے میں ٹال مٹول سے کام نہیں لیں گی اورنہ مطلوبہ ہتھیاروں کی تعداد میں تخفیف کرینگی۔ امریکی جریدے نے یہ اطلاع دیتے ہوئے واضح کیا کہ باراک اوباما نے جو صدارتی فرمان جاری کیا ہے اس سے امریکی کمپنیاں خود کو صدارتی بندشوں کے حوالے نہیں کرینگی۔اسلحہ ساز کمپنی سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے متعدد ملکوں کے ساتھ طویل المیعاد معاہدے کئے ہوئے ہے۔