Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

ھاجرہ علیہا السلام اور ہیکٹن حج!

خالد العماری ۔ مکہ
ان دنوں ضیوف الرحمن کو پیش کی جانے والی خدمات میں جدت طرازی کا جذبہ نکتہ عروج کو پہنچا ہوا ہے۔سرکاری و نجی حج ادارے ضیوف الرحمن کو آسانیاں فراہم کرنے اور حج عمرے و زیارت کے سفر کو یادگار بنانے کے جذبے سے سرشار نظرآرہے ہیں۔ اس تناظر میں ”ھاجرہ اور مکہ“ الفاظ گوگل پر ڈال کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ ہمارے دانشور اور ہمارے سائنٹسٹ مکہ مکرمہ کی خاتون اول کی یاد منانے کی بابت کیا کچھ سوچ رہے ہیں، کیا کچھ لکھ رہے ہیں اور کیا کچھ چاہتے ہیں۔ مکہ کیساتھ ھاجرہ اور ھاجرہ کے ساتھ مکہ کا ذکر لازم اور ملزوم ہے۔ مکہ کا تذکرہ ہوگا تو ھاجرہ علیہا السلام کا بھی ہوگا۔ ھاجرہ علیہا السلام کانام آئیگا تو مکہ کا ذکر بھی یقینا آئیگا۔ مجھے گوگل پر اس حوالے سے کچھ نہ ملنے پر دلی صدمہ پہنچا۔
”ھاجر“ کے نام سے گوگل پرپڑھنے کو جو کچھ ملا اس کا تعلق ہوٹلوں کی خدمات ، ٹاورز، بیڈ رومز وغیرہ سے تھا۔ سب لوگوں نے ھاجرہ علیہا السلام کا نام استعمال کیا تھا۔ انکے حوالے سے کسی نے تعارف کی زحمت نہیں کی۔ وکی پیڈیا اس سے مستثنیٰ ہے جس نے حضرت ھاجرہ علیہا السلام کی شخصیت کے تعارف کا اہتمام کیا۔ 
میں خواتین و حضرات سے دریافت کرنا چاہوں گا کہ کیا مکہ مکرمہ کی خاتون اول کے لئے ہمارے وطن کی یادداشت میں کوئی جگہ نہیں رہ گئی ہے؟ 
عجیب بات ہے کہ دنیا بھر کے لوگ سمیرہ میس ، قلوپطرہ، ملکہ ایلزبتھ، مارگریٹ تھیچر ، اوپیرا وینفرے جیسی خواتین کا ذکر خیر آن بان اور پوری شان سے کررہے ہیں۔ یہ اور ان جیسی دیگر خواتین کا تعارف پوری قوت سے کرایا جارہا ہے۔ انہیں حیرت انگیز حد تک علامتی شخصیات کا درجہ حاصل ہے۔ سارا جہاں انکی یادیںمناتا رہتا ہے۔
ھاجرہ علیہا السلام کی شخصیت غیر معمولی ہے۔ انکی زندگی کا قصہ ہر لحاظ سے حیرت اور تعجب کی علامت ہے۔ جب بھی میں حضرت ھاجرہ علیہا السلام کا قصہ پڑھتا ہوں محسوس کرتا ہوں کہ یہ خواتین ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے تمام انسانوں کے لئے نہ جانے کتنے اسباق کا سرچشمہ ہے۔
ھاجرہ علیہا السلام مصر کی عظیم ترین خاتون ہیں۔ھاجرہ علیہا السلام کیساتھ ابراہیم علیہ السلام کا انمول قصہ جڑا ہوا ہے۔ انکے ساتھ مکہ بستی بسنے کی کہانی مربوط ہے۔ یہ اسماعیل علیہ السلام کی ماں ہیں۔ انکی کہانی زمزم کی کہانی ہے۔ انکا قصہ صفااور مروہ کی یادگار ہے۔ یہ عرب قوم کی مایہ ناز ہستی ہیں۔ یہ وفاداری اور رحمدلی کی روشن علامت ہیں۔
ہماری ماں ھاجرہ علیہا السلام کا قصہ صحیح معنوں میں یادگار قصہ ہے۔ کوئی افسانہ نہیں۔ انکا قصہ مقدس کتاب میں مذکور ہے۔ قرآن کریم نے انکا تذکرہ کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث میں انکا ذکر خیر موجود ہے۔ احادیث ، تاریخ کی کتابیں انکی زندگی کے قصوں سے مامور ہیں۔ مکہ کی تاریخ کی تفصیلات ان سے جڑی ہوئی ہیں۔ ان سب کا احاطہ بڑا مشکل ہے۔
اگر ابراہیم علیہ السلام نے خانہ کعبہ تعمیر کیا تو ماما ھاجرہ علیہا السلام نے مادر امت کے قائد ضابطے استوار کئے۔ بچوں کی نگہداشت کی بنیادیں قائم کیں۔ایمان کے عقیدے پر نشوونما حسن ہمسائیگی اور خانہ خدا کے سامنے رہائش کا نظام بنایا۔ یہ بات بہت اچھی ہے کہ ہم ضیوف الرحمن کیلئے بنیادی ڈھانچہ لاجسٹک وسائل اور مادی خدمات کو جدید خطوط پر استوار کریں لیکن ضیوف الرحمن کے لئے مکہ بستی بسانے میں روحانی اور علمی کردار ادا کرنے والی خاتون اول کا ذکر جمیل ہو یہ زیادہ اچھا ہے۔
ہیکٹن حج نے سوچ کا دھارا تبدیل کیااچھا کام کیا۔ ہمیں جدید رابطہ ٹیکنالوجی سے وسیع البنیاد استفادے کا اہتمام کرنا چاہے۔ یہ اچھی بات ہے اس میں کوئی قباحت نہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ عربوں اور مسلمانوں کی بنیادوں کا تعارف جدید تر اور وسیع تر انداز میں کرانے کا اہتمام بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسلام وفاداری کا علمبردار مذہب ہے۔ حج صفا اور مروہ کے درمیا ن سعی کرنے والوں او ر آب زمزم سے سیراب ہونے والے حجاج، معتمرین، بچوں ، عورتوں، مردوں، مالداروں، ناداروں کے میل ملاپ کا حسین امتزاج دیئے ہوئے ہے۔ترکی کی نوریہ چیلگن نے حضرت ھاجرہ علیہا السلام کی بابت ایک ناول تحریر کرکے انکا حق ادا کرنے کی اپنی سی کاوش کی ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم ھاجرہ علیہا السلام کی تاریخ اورزندگی کو اجاگر کریں۔ زندگی کے ہر شعبے میں انکے حسین نمونے کو بہترین شکل میں پیش کریں۔ میرا خیال ہے کہ ھاجرہ علیہا السلام کی نواسیوں نے ہیکٹن حج کے مقابلے میں پہلے انعامات حاصل کرکے ایک طرح سے مقدس شہر اور اسے بسانے والی خاتون کیساتھ وفاداری کی روشن مثال پیش کی ہے۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: