پنجاب میں اکثریت سے حکومت بنائیں گے،سعد رفیق
اتوار 29 جولائی 2018 3:00
لاہور...مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سعد رفیق نے این اے 131کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کرنے کے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہر رہیں یا جیلوں میں جائیں پروا نہیں ۔ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانی ہے بلکہ ہر اس حلقے کی کرانی ہے جہاں گڑ بڑ ہے ۔انتہائی صبر اور برداشت سے کام لیا لیکن ہمیں زندہ دیوار میں چنا جارہا ہے ۔عمران خان بڑھکیں لگاتے ہیں کہ جو بھی حلقہ کہیں گے وہ کھول دیں گے ۔ ان کے وکلاءہماری درخواست کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں ۔عمران خان آپ جیسے تیسے بھی وزیر اعظم بننے جارہے ہو ۔ آپ میں حوصلہ اور ظرف ہونا چاہیے ۔اگر کل آپ اس حلقے سے فارغ ہو گئے تو کیا منہ دکھاوگے ۔ پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہماری تمام کوششوں کے باوجود صاف اور شفاف انتخابات کی توقع پوری نہیں ہو سکی۔ صرف ہمیں ہی نہیں دیگر جماعتوں کو بھی اس پر تحفظات ہیں۔ 2013ءمیں عمران خان کو 40ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست دی تھی لیکن پی ٹی آئی نے شور ڈا لا تھا ہم لٹ گئے۔ برباد ہو گئے ۔5سال بعد سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کر دیا کہ دھاندلی نہیں ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے سے مضبوط علاقوں کو نکال دیا گیا ۔مجھے معلوم تھا کہ یہ حلقہ عمران خان کیلئے بنایا گیا لیکن ہم نے فضا میں تلخی پیدا نہیں ۔ایک سیاسی کارکن مقابلہ کرتا ہے اس لئے اس حلقے سے خود عمران خان کا مقا بلہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اس حلقے سے ہارے ہوئے ہیں ۔ اگر آپ نے جعلسازی نہیں کی تو پھر کیوں تھیلے نہیں کھول رہے۔کیوں دوبارہ گنتی نہیں کرائی جا رہی ۔الیکشن کمیشن اگر غیر جانبدار ہے تو میرے حلقے کو دوبارہ کھولیں۔دوبارہ گنتی ہو گی ۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت بنانا ہمارا حق ہے ۔تمام امیدواروں سے رابطے میں ہیں ۔کسی کو خرید و فروخت کی اجازت نہیں دیں گے ۔پی ٹی آئی والے جہازوں میں ایم پی اےز کو بھر کے لیجارہے ہیں ۔ پنجاب میں اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے رابطے پر (ق) لیگ نے جو جواب دینا ہے وہ آپ کو معلوم ہے اگر نہیں تو آج کے دن واضح ہو جائے گا ۔