Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025
پیر ، 16 جون ، 2025 | Monday , June   16, 2025

خواتین کی ڈرائیونگ سے فائدہ

ڈاکٹر احسان بو حلیقہ ۔ الاقتصادیہ
خواتین کو گاڑیاں چلانے پر ابھی چند ہی دن گزرے ہیں لہذا گنتی کے ان دنوں میں خواتین کی ڈرائیونگ سے ہونےوالے اقتصادی فوائد کا احاطہ ممکن نہ ہوگا ۔ معاشرے پر اسکے کیا کچھ معاشی اثرات مرتب ہونگے، کتنے زیادہ ہونگے فی الوقت اس حوالے سے کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی۔ ابھی صر ف اتناسوچا اور سمجھا جاسکتا ہے کہ اس تاریخی اقدام کے اثرات محض گاڑیوں کے چلانے تک محدود نہیں رہیں گے ۔ اسکے اثرات دو ررس ہونگے۔ اسکی بدولت خواتین ایسے بہت سارے کام کرسکیں گی جو ٹرانسپورٹ کے مسائل کی وجہ سے نہیں کرپاتی تھیں۔
ایک بات جو بہت اچھی طرح سے سمجھ میں آرہی ہے، وہ یہ ہے کہ ایپلی کیشن والی گاڑیوں پر خواتین کی ڈرائیونگ کا اثر یقینا پڑیگا۔ رپورٹوں سے پتہ چلاہے کہ ایپلی کیشن والی گاڑیاں استعمال کرنے والوں میں 80فیصد خواتین ہیں۔ ایک جائزے سے پتہ چلا ہے کہ 800نجی ڈرائیور خواتین کو نقل و حمل کی سہولتیں فراہم کرتے رہے ہیں۔ قابل فہم امر یہ ہے کہ اب جبکہ خواتین خود گاڑی چلانے کی مجاز ہوگئی ہیں تو وہ نجی ڈرائیورروں کی خدمات کیونکر حاصل کریں گی؟اس بات کاا بھی امکان ہے کہ سعودی خاندان کثیر تعداد میں فیملی ڈرائیوروں سے بے نیازی حاصل کریں گے۔ اب تک بہت ساری خواتین خواہش کے باوجود ملازمت حاصل کرنے سے کتراتی تھیں۔ انکا خیال تھا کہ انہیں ملازمت سے جتنی آمدنی ہوگی ،اس کا ایک بڑا حصہ ٹرانسپورٹ ہڑپ کر جائیگا۔ اب صورتحال بدل گئی ہے۔سعودی خواتین کی اوسط ماہانہ تنخواہ 9ہزار ریال اور سعودی مردوں کی اوسط ماہانہ تنخواہ 10200ریال ریکارڈ پر آئی ہے۔ ابھی ڈرائیونگ کے سلسلے میں ایک رکاوٹ یہ ہے کہ جتنی تعداد میں خواتین لائسنس حاصل کرنے کی متمنی ہیں ،اُتنی تعداد میں ڈرائیونگ لائسنس جاری نہیں ہورہے۔ اس حوالے سے بھی وقت لگے گا۔ ماہرین اقتصاد کا کہناہے کہ سعودی خواتین لیبر مارکیٹ میں مطلوبہ تعداد میں داخل نہ ہوئیں تو سعودی معیشت کو زبردست نقصان ہوگا۔ فی الوقت سعودی مارکیٹ میں خواتین کا حصہ 20فیصد تک ہے جبکہ ترقی یافتہ اقتصادی ممالک میں خواتین کا تناسب اِس سے 3گنا زیادہ ہے۔ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں تعطل کے باعث سماجی مسائل بھی پیدا ہونگے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: