کسی بھی ملک میں غربت کی اصل وجہ وہاں کی بیکار قسم کی معاشی پالیسیاں ہوتی ہیں جو غریب کو غریب تر اور امیر کو امیر تر بناتی ہیں۔اگر پیسہ چند ہاتھوں کی بجائے دیگر ہاتھوں میں جاکر آگے بڑھتا رہے تو اس سے ترقی کا سفر جاری رہتا ہے۔ ملک ترقی کی منازل تیزی سے پھلانگتا ہے اور جرائم کا خاتمہ بھی ممکن ہوتا ہے کیونکہ جرائم کی اصل وجہ غربت اور معاشی پالیسیوں کا درست نہ ہونا ہے۔اس وقت تیسری دنیا اور ترقی پذیر ممالک میں اسی قسم کی پالیسیاں اپنائی جارہی ہیں۔ یہ ان ممالک کی ناہموار قسم کی پالیسیاں ہی ہیں جوانہیں نقصان در نقصان کی جانب لیجاتی ہیں جس میں سب سے پہلے کرنسی گرتی ہے اور اس کے بعد مہنگائی، معاشرتی برائیاں، جرائم اور اسی طرح کے دیگر مسائل اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ معاشی اور تجارتی پالیسیاں اس طرح ترتیب دی جائیں کہ سرمایہ کار کو اپنی جانب راغب کریں۔
سرمایہ کاری ملک میں آنے سے سب سے بڑا فائدہ عوام کوروزگار کی صوت میں ملتا ہے۔ روزگار جب آسانی سے دستیاب ہوگا تو اُس ملک کے عوام کے حالات اور لائف اسٹائل میں تبدیلی آئیگی اور وہ بھی ترقی کریں گے۔اس طرح ملکی ترقی کی راہیں کھلیں گی ۔ اس وقت دنیا بھر میں جو معاشی پالیسیاں ترتیب دی جارہی ہیں اس میں دیکھا جائے تو عوام کو ایک پنجرے میں قید کرنے جیسی ہیںجس سے وہ غربت کی دلدل میں تو جاسکتا ہے مگر امارات کی اینٹیں اپنے اردگرد کھڑی نہیں کرسکتا۔آج کے دور میں لوگ ایک ہی رات میں غریب سے امیر بننے کے چکر میں شارٹ کٹ اختیا ر کرتے ہیں ۔اس شارٹ کٹ میں لوگ کبھی انتہائی ترقی کی بلندیوں تک جاپہنچتے ہیں اور کبھی انتہائی پستی تک پہنچ جاتے ہیں۔ہوسِ دولت جب بڑھنے لگتی ہے تو وہ تمام حدیں توڑ دیتی ہے جو مذہب ،معاشرت اور انسانی اقدار نے قائم کی ہیں ۔