پاکستان آئی ایم ایف سے رجوع کریگا؟
اسلام آباد...عید الفطر سے قبل اور عام انتخابات کے موقع پر روپے کی قدر میں کمی سے صارفین کے خدشات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔روپے کی قدر میں گراوٹ ملک کی 3 سو ارب ڈالر کی معیشت میں تیزی سے کم ہوتے غیر ملکی زر مبادلہ اور مالی خسارے میں اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ 2013 کے بعد دوسری مرتبہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑسکتا ہے۔ماہر معاشیات اشفاق احمد خان نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کے پاس الیکشن کی باگ ڈور سنبھالنے کی ذمہ داری ہے تاہم انہیں آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑ سکتا ہے۔ نگراں حکومت کو در آمدات کو کم کرنے اور بر آمدات کو بڑھانے کے لئے پالیسی فیصلے کرنا ہوں گے تاہم نگراں حکومت نے اب تک کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ادائیگیوں کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے خصوصی طور پر روپے کی قدر میں گراوٹ پر انحصار کریں گے تو اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔ دسمبر سے اب تک روپے کی قدر میں 14 فیصد کمی آئی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کی معیشت میں رواں سال شرح نمو کا حدف 6 فیصد رکھا گیا ہے جو اس دہائی میں سب سے تیزی سے بڑھنے کی شرح ہے۔ بڑھتے ہوئے خسارے نے خدشات میں اضافہ کردیا ۔اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کا موجودہ مالی خسارہ 14 ارب ڈالر ہے۔