کاش میں پنجابی کے بجائے سندھی یا بلوچ ہوتا‘ چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار نے ایک درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ کاش میں پنجابی ہونے کے بجائے سندھی یا بلوچی ہوتا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیر سربراہی سپریم کورٹ کے فاضل بنچ نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ایک درخواست کی سماعت کی۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ووٹ کی عزت کا مطلب عوام کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صاف پانی اور ہوا کا ہونا بنیادی ضروریات میں شامل ہے۔ زرداری اور نواز شریف بتائیں کہ انہوں نے پانی کے مسئلے کے حل کیلئے کیا کیا؟ مون سون کے دوران ہونے والی بارشوں کا پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ اس موقع پر بیرسٹر اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے موضوع پر خیبر پختون خوا اور سندھ میں احتجاج شروع کردیا جاتا ہے۔ اس اہم مسئلے پر جب تک فریقین میں اتفاق رائے نہیں ہوتا، تب تک یہ منصوبہ نہیں بن سکتا۔ چیف جسٹس نے دوران سماعت مزید کہا کہ آخر ڈیم بنانے سے کس نے روکا ہے، اور جن ڈیموں پر اختلاف رائے نہیں ہے، وہ منصوبے کیوں شروع نہیںکئے جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے کی مہم کا کراچی رجسٹری سے آغاز کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ معاملے کو جذبات سے نہیں تدبر سے دیکھنا ہوگا۔