Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025
اتوار ، 27 جولائی ، 2025 | Sunday , July   27, 2025

آزاد عدلیہ ،بااختیار پارلیمنٹ،مجلس عمل کا انتخابی منشور

اسلام آباد...متحدہ مجلس عمل نے 12 نکاتی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں نفاذ مصطفی کا نفاذ ¾ آئین میں تمام اسلامی دفعات کا تحفظ اور بااختیار مقننہ، آزاد عدلیہ، اور اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم منشور میں شامل ہے۔ملک میں باوقار اور آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دی جائیگی ۔تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کئے جائینگے۔ فضل الرحمن نے ایم ایم اے کے رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں منشور کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ تعلیم، روزگار کی فراہمی، غیر ضروری ٹیکسوں کا خاتمہاور ضروریات زندگی کی قیمتوں میں کمی لائی جائیگی۔ نئے ڈیموں کی تعمیر، بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظم منشور کا حصہ ہے۔ہند کی جانب سے آبی جارحیت کا موثر تدارک کیا جائیگا۔انہوںنے کہاکہ سی پیک منصوبوں میں مقامی آبادی کی روزگار اور انفرا سٹرکچر کو ترجیح دی جائیگی۔انہوںنے کہاکہ چھوٹی صنعتوں کا فروغ اور کسانوں ، مزدوروں کے لئے مفید پالیسی کا اجرا منشور میں شامل ہے۔بے زمین کسانوں کو بلامعاوضہ زمین، بلاسود زرعی قرضوں،ٹیکسوں کی کم شرح پر مبنی زرعی اصلاحات کا اجرا کیا جائے گا۔تحصیل و ضلعی سطح پر اپ گریڈیشن اور5 مہلک بیماریوں کا مفت علاج کیا جائیگا۔عورتوں کا استحصال اور عدم مساورت کے رویوں کا خاتمہ کیا جائیگا۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزاءاور اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق کو یقینی بنایا جائیگا ۔ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ بنانا منشور کا حصہ ہے ۔فضل الرحمن نے کہاکہ بے زمین کسان ہاری کو زمین،بلا سود قرضے دیں گے ۔کسانوں کو بجلی ڈیزل سستے نرخ پر دئیے جائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ اتفاق رائے سے نئے ڈیمز کی تعمیر کئے جائینگے۔ہندوستانی آبی جارحیت کا تدارک ہوگا ۔کشمیریوں کو حق خودارادیت کا حصول بھی منشور کا حصہ ہے ۔ 
مزید پڑھیں:نگراں وزیراعظم نے لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے لیا

شیئر: