Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025
پیر ، 09 جون ، 2025 | Monday , June   09, 2025

نافرمان بیٹے سے ماں کی التجا

 
شہزاد اعظم
یہ چھت نہ چھین، نہ کر بے دیار، رہنے دے
تومیرا خون ہے یہ اعتبار رہنے دے
تو اپنی جان کوجانِ جہاں بنا لیکن
چمن میں مجھ کویونہی مثلِ خار رہنے دے
میں دیکھتے ہی جسے ہار مان لیتی تھی
مرے گلے میں وہ بانہوں کا ہار رہنے دے
میں تجھ کو دیکھ کے جیتی ہوں اتنی بے بس ہوں 
نظر کے سامنے میراقرار رہنے دے
جو تیرا فرض تھا ، میں نے تجھے معاف کیا
ترا جو حق ہے وہ مجھ پر ادھار رہنے دے
 
 

شیئر: