سعودائزیشن کے حوالے سے تفتیش جاری ، 844 خلاف ورزیاں ریکارڈکی گئیں، اباالخیل
ریاض..... وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے ترجمان خالد ابا الخیل نے کہا ہے کہ مملکت کی مارکیٹوں میں سال رواں کی پہلی سہہ ماہی کے دوران سعودائزیشن کی 844 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں ۔ وزارت محنت کی تفتیشی ٹیموںنے مملکت کے مختلف شہروں اور کمشنریوں میںسعودائزیشن کے حوالے 18 ہزار سے زائد کارروائیاں کیں جن میں سے 17443 دکانوں پر سعودی کارکنوں کو کام کرتے ہوئے پایا جبکہ بعض دکانوں پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کےخلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی گئی ۔اباالخیل نے مزید بتایا کہ مملکت میں موبائل فون سیکٹر میں مکمل طور پر سعودائزیشن کی گئی ہے جس کے مطابق موبائل فون فروخت کرنے والی دکانوں میں تمام کارکن سعودی ہو نگے جبکہ موبائل کی اصلاح و مرمت کرنے والے بھی سعودی ہیں ۔ مقامی نوجوانوں کو موبائل سیکٹر میں کام کرنے کی عملی تربیت بھی وزارت کی جانب سے فراہم کی گئی ہے جس کے بعد انہیں روزگار مہیا کیا گیا ۔ اس ضمن میں وزارت محنت اور دیگر اداروں کے اشتراک سے مملکت کی سطح پر تفتیشی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو تمام شہروں میں قائم تجارتی مراکز کا دورہ کر کے وہاں دکانوں پر سعودائزیشن کے بارے میں تفتیش کرتی ہیں ۔ قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے ۔ وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے مزید کہا کہ وزارت محنت نے سعودائزیشن کی خلاف ورزی کے خاتمے کےلئے ٹول فری شکایت نمبر 19911 بھی جاری کیاہے جس پر کال کرکے اطلاع فراہم کی جاسکتی ہے ۔ وزارت محنت پوری سنجیدگی کے ساتھ مملکت میں سعودائزیشن کے قانون پر عمل کرانے کےلئے کوشاں ہے ۔ تمام ریجن اور شہروں کے علاوہ قصبوں میں بھی وزارت کی تفتیشی ٹیمیں سرگرم عمل ہیں تاکہ قانون پر سختی سے عمل کروایا جائے ۔واضح رہے مملکت میں موبائل فون سیکٹر میں گزشتہ 2 برس سے سعودائزیشن کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے لئے اس تجارت سے منسلک افراد کو 6© ، 6ماہ پر مشتمل ایک برس کی مہلت بھی دی گئی تھی ۔مہلت میں پہلے 6 ماہ کے دوران موبائل سیکٹر میں 50 فیصد سعودی کارکنوں کا تعین کرنا تھا جبکہ دوسرے 6 ماہ کی مہلت میں 100 فیصد سعودی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنا شامل تھا ۔ اس حوالے سے وزارت محنت نے سعودی کارکنوں کو موبائل فون کی اصلاح و مرمت کےلئے فنی تربیت بھی فراہم کی تھی ۔