ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی،خورشید شاہ
اسلام آباد... قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے فاروق ستار کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو صدی کا بلیک لا قرار دینا مایوس کن ہے ۔ اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانا ملک اور ریاست کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوگا ۔ فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں خورشید شاہ نے کہا کہ کرداروں پر تنقید سے متعلق ایم کیو ایم اور نواز شریف کا طریقہ کار ایک ہے ۔ ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ۔ایم کیو ایم نے شہری اور دیہی عوام میں دوریاں پیدا کیں۔ فاروق ستار نے کہا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ تسلیم کرینگے اور کوئی بھی ایسا معاملہ آیا تو عوام کو مایوس نہیں کرینگے مگر اب جب فیصلہ آیا تو رونا اور اداروں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی حیدر آباد اور سکھر کی عوام کو مایوس کیا ۔عوام مایوسی کی حالت میں ان کے حق میں فیصلہ نہیں دینگے کیونکہ عوام کو احساس ہوگیا کہ یہ لوگ اقتدار کے حصول کیلئے لڑ رہے ہیں ۔ دریں اثناءمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی پر ذاتی حملہ نہیں کیا ۔آج جو مسائل ہیں ان پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو برا کہا جا تا ہے۔اب نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے خلاف سپریم کورٹ جانے پر غلطی کا خود اعتراف کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے زرداری کی سیاست ختم کرنے کی کوشش کی ہم نے پھر بھی نواز شریف کو بچایا ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ چیئرمین سینیٹ سے متعلق وزیر اعظم کے بیان کی امید نہیں تھی۔ اس کی مذمت کرتا ہوں۔18ویں ترمیم کو رول بیک نہیں کیا جا سکتا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے شاہد خاقان سے مشاورت ہوگی ۔کوشش ہو گی کہ کسی ایک نام پر اتفاق ہوجائے۔