حیدرآباد.... تلنگانہ کے وزیر فنانس ای راجندر نے ریاستی اسمبلی میں 1,74,553کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ پیش کیا۔ ایوان میں اپنے پانچویں بجٹ میں وزیرموصوف نے کہا کہ تخمینہ آمدنی 1,25,454کروڑ روپے ہے اور تخمینی مالیتی خسارہ 28,077کروڑ روپے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی آمدنی 73,751کروڑ روپے ہے جبکہ مرکز کا حصہ 29,041کروڑ روپے ہے۔ تخمینی فاضل آمدنی 5520کروڑ روپے ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہر سال ریاست میں مجموعی گھریلو آمدنی میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں کئے گئے رقم کی الاٹمنٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عوام کے مختلف طبقات کا احاطہ کرنے والی فلاحی اسکیمات اور آبپاشی کے شعبہ کو بجٹ میں اہمیت دی گئی ہے۔ آبپاشی شعبہ کیلئے 25ہزار کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی ہے۔ تعلیم کے شعبہ کیلئے 10,830کروڑ روپے ،صحت کے شعبہ کیلئے7335کروڑ اور اقلیتوں کیلئے 2000 کروڑ روپے الاٹ کئے گئے ہیں۔ ریاست کے ہر گھر کوپینے کے پانی کی فراہمی کی مشن بھاگیرتا اسکیم کیلئے 1081کروڑ روپے اور ریاستی بلدیات کیلئے 7251کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ پنچایت راج شعبہ کیلئے 15,000کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ شہری ترقی کیلئے 1000کروڑ روپے فراہم کئے گئے ۔ برقی کے شعبہ کیلئے 5650اور صنعتوں کیلئے 1286کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ایس سیز کی ترقی کیلئے 16,463کروڑ روپے ‘ ایس ٹیز کی ترقی کیلئے 8063کروڑ روپے ‘ بی سیز کیلئے 5920کروڑ روپے الاٹ کئے گئے ہیں۔