ملک کی بربادی کی بنیاد رکھ دی گئی، اچکزئی
اسلام آباد...قومی اسمبلی میں پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے کہ اہے کہ آئین کی قدر نہ کر نے والے جرنیلوں بیورو کریٹس اور سیاستدانوں کو پاکستان کا دوست نہیں سمجھتا۔جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی لڑائی شروع ہوگئی ۔ پہلی جنگ ہار چکے ہیں۔منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اچکزئی نے کہا کہ انتہائی اہم مسئلے پر اپنی آئینی ڈیوٹی پوری کرنے کھڑا ہوا ہوں۔ پاگل ہوں نہ زندگی سے بےزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ آئین سے کھیلا جارہا ہے ۔پاکستان ایک رضاکارانہ فیڈریشن ہے جس میں سب اپنی مرضی سے شامل ہوئے ہیں۔سینٹ ہاوس آف فیڈریشن ہے۔ اگر اس کے الیکشن میں زر اور زور کا استعمال ہوگا تو پاکستان کی بنیادیں ہل جائیں گی۔ ہمارے صوبے میں الیکشن ہورہے تھے تو میں نے کہا تھا کہ ایک فوجی افسر مداخلت کررہا ہے وہ لوگوں کو ڈرا رہا ہے۔ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ کمیٹی بنا کر ان الزامات کی تحقیقات کرائی جا ئے میں غلط ہوں تو مجھے سزا دیں۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ جس انداز میں سینیٹ الیکشن ہوئے ہیں یہ پاکستان کی بربادی کی بنیاد رکھ دی گئی ۔ انہوںنے کہا کہ جب نواز شریف کو نکالا گیا تو میں نے کہا کہ جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی لڑائی شروع ہوگئی ۔ پہلی جنگ ہم ہار چکے ہیں۔ اگر ووٹ بیچنا جرم نہیں تو صادق اور جعفر کو بھی معاف کردو۔ انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ جو لوگ آئین کی مخالفت کرے اس کے خلاف بغاوت کی جائے ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم گلی کوچوں کا رخ اختیار کریں۔2 پارٹیاں جو ایک دوسرے کی مخالف تھیں۔ انہیں نزدیک لانے کےلئے رضا ربانی کی قربانی دی گئی۔ تمام جمہوری قوتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمارے اتحاد کا وقت ہوگیا جو جرنیل ،بیوروکریٹ اور سیاستدان آئین کی قدر نہیں کرتے ہیںانہیں پاکستان کا دوست نہیں سمجھتا ۔دنیا میں کہیں ایسا نہیں کہ ضمیر بیچنے والے کو محب وطن کہا جائے میں نے اپنا ضمیر نہیں بیچا۔ مجھے مارنے والے مجھے مارنا چاہیں تو میں تیار ہوں۔ میری موت پاکستان پر حملہ ہوگا۔