ہمارے ارکان اسمبلی کو یرغمال بنایا گیا ،فاروق ستار
کراچی... ایم کیو ایم پاکستان پی آئی گروپ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے سندھ سے سینیٹ انتخابات میں کامیابی کیلئے بدترین دھاندلی کی ۔ہمارے ارکان اسمبلی کو یرغمال بنا کر اسمبلی لایا گیا۔ ہمارے ارکان پی پی ارکان اسمبلی کیساتھ عقبی راستے سے اسمبلی آئے اور ووٹ کاسٹ کر کے ان کے ساتھ ہی واپس چلے گئے۔یہ سب میڈیا اور کیمروں کے سامنے ہوا جو سینیٹ الیکشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہاکہ الیکشن شفاف نہیں ہوئے۔ الیکشن کمیشن کو خط لکھوں گا کہ ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لے ۔پیپلزپارٹی نے اپنے لئے گڑھا کھودا ہے۔ ہماری خواتین ارکان اسمبلی کی بے بسی کا فائدہ اٹھایا گیا۔ہمارے تنظیمی بحران کے باعث یہ صورتحال پیدا ہوئی ۔سندھ اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کیلئے مطلوبہ تعداد پوری نہیں تھی۔ہمارے پاس 37 ممبران اسمبلی تھے۔ عام نشستوں پر2سینیٹر منتخب کرانے کیلئے 42 ووٹ درکار تھے۔انہوں نے کہا کہ 5 ووٹ کسی نہ کسی طرح پورے کرلیتے مگر تنظیمی بحران کے باعث ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ایم کیو ایم کا ووٹ تقسیم نہ ہو اس لئے بہادر آباد گروپ سے ہاتھ ملایا اور ہم متحد ہوئے تاکہ کسی رکن کو موقع نہ مل سکے کہ وہ تقسیم کا بہانہ بنا کر اپنا ووٹ کسی اور جماعت کو دے دے ۔ آج سب کے سامنے 6 ارکان اسمبلی نے کھلے عام اعتماد میں لئے بغیر پی پی کو ووٹ کاسٹ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے 14ایم پی ایز نے ضمیر کا سودا کیا لیکن کارکنان گمراہ اور مایوس نہ ہوں۔ گزشتہ سینیٹ انتخاب میں 4 سیٹیں حاصل کیں ۔اس مرتبہ ایک ہی سیٹ لے سکے۔ہماری جماعت سینیٹ الیکشن سے باہر ہونے سے بچ گئی ۔ آئندہ چند دنوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔فاروق ستار نے کہا کہ ضمیر بیچنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔انہوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے ،جس سیاسی جماعت میں ڈسپلن ہی نہ ہو اسے عوام میں جانے کا کوئی حق نہیں ۔