ایم کیو ایم کے دونوں گروپوں کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت
اسلام آباد... الیکشن کمیشن نے خالد مقبول اور فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کا کنوینر ڈیکلئیر کرنے سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔ دونوں گروپوں کے نامزد امیدواروں کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔پارٹی کنوینر شپ کا فیصلہ سینیٹ الیکشن کے بعد ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ خالد مقبول صدیقی کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ کنوینر شپ کے لئے انٹرا پارٹی الیکشن کی ضرورت نہیں ہوتی۔ پارٹی آئین کے تحت یہ کام رابطہ کمیٹی کی دو تہائی اکثریت سر انجام دے سکتی ہے۔یہ طے ہو جائے کہ رابطہ کمیٹی کے ممبر کون تھے تو دو تہائی اکثریت واضح ہو جائے گی۔ رابطہ کمیٹی کی 35 ارکان کی لسٹ ہے جس پر فاروق ستار کے دستخط موجود ہیں۔کمیشن کے رکن ارشاد قیصر نے استفسار کیا کہ ایم کیو ایم کا دفتر کون سا ہے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ ریکارڈ میں بہادر آباد آفس ایم کیو ایم کا دفتر ہے۔ پی آئی بی میں فاروق ستار کا گھر ہے ۔فروغ نسیم نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے37ممبران میں سے کچھ کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے ملازمین ہیں جنہیں کنوینر شپ کیلئے ووٹنگ میں حصہ لینے کا اختیار نہیں۔باقی اراکین نے دو تہائی اکثریت سے خالد مقبول صدیقی کو کنوینر منتخب کیا تھا۔ دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا ہے کہ اب گمان ہونے لگا ہے کہ 1992 کی طرح کوئی حقیقی بنائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اختلاف لاکھ سہی لیکن سربراہ کو کمپنی کے ملازم کی طرح فارغ نہیں کیا جاتا۔