سعودی انڈین اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم کی جانب سے پروفیسر ارتضیٰ کریم کے اعزاز میں عشائیہ،کمیونٹی کے سرکردہ اشخاص کی شرکت
* * * * * * *
امین انصاری۔ جدہ
سعودی انڈین اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم کے صدر عثمان بن یسلم بن محفوظ نے ڈائریکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو پروفیسر ارتضیٰ کریم کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا ۔ میزبان عثمان بن محفوظ نے مہمانوں کا استقبال کیا اور شرکاء کو بتایا کہ سعودی انڈین اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم ہندوستانی اور سعودی کلچرل ، ثقافت ،تہذیب اور تمدن کو ایک دوسرے سے متعارف کرنے والا برج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی قوم کو ختم کرنا ہوتا ہے تو اس کی ثقافت اور تہذیب کو مٹادو قوم خود بہ خود زوال پذیر ہوجاتی ہے لہذا ہمیں اپنی شناخت قائم رکھنے کیلئے ا پنی ثقافت کو برقرار رکھنا ہوگا ۔ عثمان بن محفوظ نے اردو کے حوالے سے کہا کہ اردولازوال زبان ہے اس کے چاہنے والوں کا دائرہ دن بدن وسیع ہورہا ہے ۔ یہ صرف برصغیر پاک و ہند کی زبان نہیں بلکہ پوری دنیا میں تیزی سے پھیلنے والی واحد زبان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض مغربی ذہن رکھنے والے اردو کے مستقبل کوتاریک دکھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ بات غلط ہے کیونکہ اردوسر چڑھ کر بولتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا بڑا ذخیرہ اردو زبان میں موجود ہے ہمیں چاہئے کہ اس سے استفادہ کریں۔ انہوں نے پروفیسر ارتضیٰ کریم کے کارناموں کا احاطہ کیا اور کہا کہ موصوف کے دور میں اردو یقینا ترقی کی منازل طے کررہی ہے ۔ مہمان خصوصی پروفیسر ارتضیٰ کریم نے کہا کہ یقینا اردوزبان وسیع سے وسیع ہوتی جارہی ہے لیکن ساتھ ساتھ ہم اردو دان احباب کو چاہئے کہ اس کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کریں ۔ اپنے بچوں کو اردو زبان سے آشنا کرائیں اور اردو ادب کی محافل منعقد کرکے عوام الناس تک اردو کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کریں۔ اردو زبان نہ مٹی ہے اور نہ کبھی مٹے گی اس کے چاہنے والوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ۔ بدر انصاری نے کہا کہ یقینا یہ اردو زبان کا اعجاز ہے کہ سخت سے سخت زبان کیرالا اور بنگلہ والے بھی اردو زبان والے کے ساتھ رہتے ہوئے چند دنوں میں اردو بولنے لگتے ہیں لیکن ہم ان کے درمیان سالہا سال رہنے کے باوجود ملیالم یا بنگلہ نہیں بول سکتے ۔ انہوں نے ادیبوں اور شعراء کو اردو کے علمبردار قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنی شاعری اور قلم کے ذریعے اردو کو پوری دنیا میں رائج کرنے کی جہد مسلسل کررہے ہیں ۔ محمود مصری نے کہا کہ عثمان بن محفوظ سعودی انڈین اسپورٹس اینڈ کلچرل فورم کے ذریعے دوملکوں کی ثقافت کو اجاگر کرنے کا جو کام کررہے ہیں وہ یقینا قابل تعریف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی کلچرل اور ثقافتی میلوں میں ہندوستانی خاص کر حیدرآبادی تہذیب اور تمدن کو فورم کے ذریعے متعارف کرایا جاتا ہے اور عرب حضرات اسکو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں ۔ ادریس احمد فریدی نے تمام شرکاء کا فرداً فرداً شکریہ ادا کیا ۔تقریب میں شمیم کوثر ، حسن بایزید ، اسلم افغانی ، مہتاب قدر ، منور علی خان ، فاروق احمد ، عبید باجوہ ،عبدالرحمن بیگ اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی ۔