حجاج کرام نے دوسرے دن کی رمی بخیر و خوبی مکمل کی، آج تینوں شیطانو ںکو رمی کرنے کے بعد حجاج کرام کی بڑی تعداد غروب آفتاب سے قبل مکہ مکرمہ روانہ ہوجائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق بیرون و اندرون مملکت سے آنے والے لاکھوں حجاج کرام نے بخیر وخوبی دوسرے دن کی رمی مکمل کی۔ اس دوران کسی قسم کی ہنگامی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ جمرہ کی توسیع سے حجاج کرام کو کافی سہولت ہو گئی ہے جبکہ مختلف ممالک سے آنے والے حجاج کرام کوگروپس اور مختلف اوقات میں منظم اندا زمیں رمی کا پروگرام مرتب کرنے سے جمرہ میں ہونے والا غیر معمولی ازدحام نہیں رہتا۔ حجا ج کرام با آسانی اپنے اپنے اوقات کے مطابق رمی کر کے واپس اپنے خیموں میں چلے جاتے ہیں۔ امسال غیر قانونی حجاج کی تعداد میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔ جمرہ کے پاس قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار بڑی تعداد میں موجود تھے جو اس بات کا خاص خیال رکھتے ہیں کہ آنے والے راستے سے کسی کو واپس جانے نہ دیا جائے کیونکہ اس سے کافی مشکل صورتحال پیدا ہو سکتی ہے ۔ جمرہ پر اداروں کے اہلکار و ںکی جانب سے حجاج کی مسلسل نگرانی جاری رہی۔وہاں ہلا ل الاحمر اور محکمہ شہری دفاع کے اہلکار بھی موجود ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت میں فوری طور پر امداد ی کارروائی کی جاسکے ۔ ایک اور حاجی کا کہنا تھا کہ راستوں کا جدا کرنا بے حد مفید ہے، اس سے ہجوم کا ٹکراﺅ نہیں ہوتا ۔ جمرہ پر انتظامیہ کی جانب سے انتظامات بہترین رہے جس کی وجہ سے کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ دوسری جانب محکمہ اعداد وشمار نے سعودی خبر رساں ایجنسی میں امسال حجاج کی مجموعی تعدادشائع کی ہے۔دوسری طرف مشاعر مقدسہ میں محکمہ شہری دفاع نے حجاج کی واپسی کو آسان بنانے کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ شہری دفاع نے منی سے مکہ مکرمہ لے جانے والے تمام راستوں میں اہلکار تعینات کردیئے ہیں جو حجاج کی واپسی کی نگرانی کے علاوہ کسی بھی ہنگامی حالت میں فوری مداخلت کریں گے۔مکہ مکرمہ میں محکمہ شہری دفاع کے سربراہ بریگیڈیئر احمد الدلیوی نے بتایا کہ آج 12ذو الحج کو داخلی حجاج کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے حجاج کی بڑی تعداد حج ختم کرکے واپس جاتی ہے۔ وہ زوال کے بعد کنکریاں مارنے اور غروب آفتاب سے پہلے روانہ ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس دن حادثات کا خطرہ رہتا ہے۔ شہری دفاع نے حرم مکی کے قریب 80مقامات پر اہلکار متعین کئے ہیں جو فوری مداخلت کے لئے تیار ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ شہری دفاع کے اہلکار حج سیکیورٹی فورسز کی مدد کے لئے موجود ہیں۔ حج خدمات پر مامور تمام ادارے مشترکہ منصوبے کے تحت کام کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ منی میں موجود حاجی آج بدھ کو بھی تینوں جمرات کو کنکریاں مارکر آج حج ختم کرسکتے ہیں۔جو حاجی آج منیٰ سے نکلنا چاہیں تو نکل سکتے ہیںلیکن یہ کام غروب آفتاب سے قبل کرنا ہوگا۔ اگر غروب آفتاب تک نہ نکل سکیں تو پھر اگلے دن زوال کے بعد کنکریاں مار کر نکلنا ہوگا۔ اگرحاجی بس میں بیٹھ گئے اور سورج غروب ہونے تک بس منیٰ سے نہ نکل سکی تو کوئی حرج نہیں۔حاجی مکہ مکرمہ پہنچ کر اپنی خرید و فروخت وغیرہ سے فارغ ہوں اورطواف وداع کریں ۔حیض ونفاس والی عورتیں اس سے مستثنیٰ ہیں۔ اس کے بعد مکہ مکرمہ میں خریدو فروخت کرنا اور ٹھہرنا جائز نہیں۔ اگرحاجی طواف وداع کرنے سے پہلے واپس چلے گئے مگرمیقات سے باہر نہیں نکلے تو واپس مکہ مکرمہ آئیں اور طواف کریں ورنہ دم دینا ہوگا۔