اسلام آباد... سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انصاف وہ ہے جو نظر آئے۔ انصاف میں کسی قسم کا امتیاز نہیں برتنا چاہیے۔سپریم کورٹ کی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ انصاف فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ کوئی چیز ہمارے راستے کی رکاوٹ نہیں بننی چاہیے۔ عدالتیں ریاستوں کا اہم ستون ہوتی ہیں۔ اگر عدالتیں اپنی کار کردگی نہیں دکھائیں گی تو ریاست عدم توازن کا شکا رہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کا جج ماہانہ 9 لاکھ روپے اور روزانہ کی 40 ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ اس سے بھی زیادہ ہے، تو کیا یہ ججوں کا فرض نہیں کہ وہ روزانہ اتنے روپے کا کام بھی کریں۔انہوںنے کہا کہ جج انصاف کے منصب کو اپنی ملازمت سمجھیں گے تو پھر کام نہیں کر سکیں گے۔ ان کے لئے بہتر ہے کہ وہ اس پیشے سے علیحدہ ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ ججوں کو چھوٹے موٹے کام نہیں د ئیے گئے۔ وائٹ کالر کرائم والے بڑے مگرمچھوں کے احتساب کا کام سونپا گیا ہے جنہیںپکڑنے کے لئے کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا تھا۔