لاہور... زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران عرف مانا مستری کا کام کرتا ہے۔ ملزم زینب کے قتل کے بعد احتجاج میں شامل رہا۔ اہل خانہ کے ہمراہ بچی کو ڈھونڈتا بھی رہا ۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزم عمران کو رات گئے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ پولیس گرفتاری کے لئے موقع پر پہنچی تو ملزم نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی ۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق 4ملزمان نے عمران کو واردات کے بعد چھپنے میں مدد فراہم کی ان میں سے ایک ملزم عمران کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ۔ ذرائع کے مطابق ملزم عمران علی ولد ارشد قوم ترکھان اورعمر24 سال ہے۔ صرف 4 جماعتیں پاس ہے۔ ملزم کا باپ نفسیاتی مریض تھا جوگزشتہ ماہ انتقال کرگیا تھا۔ ملزم کے2 بھائی اور3 بہنیں ہیں۔ایک کے علاوہ تمام غیرشادی شدہ ہیں۔ دریں اثناء ملزم عمران نے تفتیشی ٹیم کو بیان میں کہا ہے کہ اس پر جنات کا اثر ہے۔ بچیوں کا قتل اپنی مرضی سے نہیں کرتا تھا یہ کام مجھ پر آئے جنات کراتے تھے۔ زینب سمیت 8 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ مجھ پر جن آتا ہے جو بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرتا ہے۔