اسلام آباد...سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثارنے کہا ہے کہ اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے ایساحکم نہیں دینا چاہتے جو بہتری کی بجائے الجھن پیدا کرے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو موبائل اور کمپیوٹر کے ذریعے ووٹ کی سہولت دی جاسکتی ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ دسمبر 2017 میں ہمارے پاس یہ تجاویز آئیں تھی۔نادرا نے تجاویز پر عمل کےلئے 4 ماہ کا وقت مانگا تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس د ئیے کہ لودھراں کے ضمنی انتخاب میں اس طریقہ کار کو کیوں نہیں اپناتے۔ ضمنی الیکشن میں طریقہ کار کے استعمال کا مقصد نتائج کا جائزہ لینا ہے۔چیف جسٹس نے ڈی جی پراجیکٹس نادرا سے استفسار کیا کہ بتائیں گھر بیٹھ کر ووٹ دینا کس حد تک محفوظ ہوگا۔ ڈی جی پراجیکٹس نادر نے عدالت کو بتایا کہ اس کےلئے باقاعدہ سسٹم بنانا ہوگا ۔ الیکشن کمیشن سے اجازت کے بعد 4 ماہ کا وقت درکار ہوگا۔ فوری طور پر ضمنی انتخاب میں سسٹم کا استعمال ممکن نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق پر کوئی شبہ نہیں، نادرا کو ڈیمو دینے کے بجائے سافٹ ویئر بنانا ہوگا۔