Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025
ہفتہ ، 14 جون ، 2025 | Saturday , June   14, 2025

کرناٹک میں فرقہ وارانہ کشیدگی، جامع مسجد میں توڑ پھوڑ

    بنگلور۔۔۔۔۔۔  ریاست کرناٹک میں ہندو  انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس  کے کارکن کے قتل کا معاملہ  کافی زور پکڑتا جارہا ہے۔  ریاست کے  ضلع کنڑ  شمالی  میں  منگل کو  ہندو انتہاء پسند تنظیموں کے کارکنوں نے  اس معاملے پر  زبردست مظاہرہ کیا ۔ جس کے نتیجے میں  ان کا  پولیس کے ساتھ تصادم ہوگیا۔  ذرائع کے مطابق  یہ ہنگامہ  ضلع کے  سرسی  قصبے میں پیش آیا  جس کے نتیجے میں  ہندو انتہاء پسندوں نے قصبے کی  جامع مسجد  پر یلغار کی اور اندر گھس کر اس میںتوڑ پھوڑ کی گئی۔  یہی نہیں بلکہ   مسجد کے عقب میں  جو مسلمانوں  کی دکانیں تھیں انہیں  نذرآتش کردیاگیا۔  اس واقعہ سے  حالات  انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں ۔  ٹی وی چینلوں  کی خبر کے مطابق  فسادیوں  نے بیچ راستے سے گزرنے والے ایک  موٹر سائیکل سوار  کو پکڑ لیا  اور  اس کی گاڑی کو  آگ کے حوالے کردیا۔  علاقے میں  شدید کشیدگی کو دیکھتے ہوئے  انتظامیہ نے بھاری تعداد میں  پولیس فورس تعینات کردی ہے اور صورتحال پر قابو پانے کیلئے پولیس کے اضافی دستے بھی طلب کرلئے گئے ہیں۔  واضح رہے کہ  آر ایس ایس کا ایک کارکن  پریش میسٹا  جو  تلسی نگرشہر کا رہنے والا تھا کچھ دنوں سے لاپتہ تھا۔  پولیس اس کی  تلاش میں تھی  لیکن  یکم دسمبر کو اس کی لاش  شہر کی جھیل سے برآمد کی گئی جس پر  ہندو  انتہاء پسندوں نے  ہنگامہ برپا کررکھا ہے۔  ادھر  اس  قتل سے  ناراض بی جے پی  کے لیڈروں نے  بھی  منگل کو  گورنر ہاؤس کی طرف مارچ کیا  گورنر سے ملاقات کرکے  انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ  پریش میسٹا کے قتل کی جانچ  قومی ایجنسی این آئی اے سے کرائی جائے۔  گورنر سے ملنے والے  وفد کی قیادت  بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ  شوبھا  کرانڈ لجے کررہے تھے۔  ادھر  مسلم  تنظیموں نے بھی  ہندو  انتہاء  پسندوں کیخلاف  جامع مسجد میں توڑ پھوڑ پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ کرناٹک کانگریس  کے صدر دنیش  گونڈو  راؤ  نے الزام  لگایا ہے کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کے لوگ ریاست میں بدامنی اور دنگا فساد کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

شیئر: