اسلام آباد.. سابق وزیر اعظم نوازشریف ، مریم نوازاور کیپٹن صفدر پیرکو نیب ریفرنسز کیس کی سماعت کے لئے پیر کو احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت ملتو ی ہونے پر میڈیا سے مختصرگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ لگتاہے عمران خان اورجہانگیر ترین کے فیصلے میں بھی مجھے نااہل کیاجائے گا۔ اس سوال پر کہ عمران خان کافیصلہ محفوظ ہے،سپریم کورٹ نے ابھی تک نہیں سنایا،کیاکہیں گے؟ نواز شریف نے جواب دیا کہ لگتاہے اس فیصلے میں بھی مجھے ناہل کیاجائے گا۔دریں اثناءپنجاب ہاوس میں اجلاس سے خطاب اورکارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ 2018 میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ 2017 میں ہی لوڈشیڈنگ ختم کرکے شاید وعدہ خلافی کی ہے۔ کہیں اس پر نہ کہہ دیا جائے کہ میں صادق اور امین نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین ایک مقدس دستاویز ہے۔پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت کی منظوری کے بغیر آئین میں ترمیم نہیں ہو سکتی۔ اعلیٰ عدلیہ کو بھی آئین میں ترمیم کا اختیار نہیں۔ انہوںنے کہا کہ اگر کرپشن یا سرکاری خزانے میں خورد برد پر میرے خلاف فیصلہ آتا تو شرم سے سر نہ اٹھا پاتا لیکن میرے خلاف اقامہ پر فیصلہ دیا۔ اقامہ قانون میں نہیں تھا تو بلیک ڈکشنری کا سہارا لیا گیا۔ ٹرائل کورٹ میں کیس چلایا تو مانیٹرنگ جج کی تلوار لٹکا دی۔