حیدرآباد...ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔ 9 سال سے مصنوعی اکثریت کی بنیاد پر جمہوریت کے نام پر قابض ٹولے نے لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ایم کیو ایم کا چھٹا دھڑا بننے کا اعلان بھی دبئی سے متوقع ہے ۔پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کر لے کتنے دھڑے بنا لے لیکن ایم کیو ایم کا ووٹ بینک کوئی تقسیم نہیں کر سکتا ۔آئندہ انتخابات میں بھی ووٹ ایم کیو ایم کو ہی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ چالاکی اور مکاری کے ساتھ شہری اور دیہی عوام کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ 8دسمبر کا حیدرآباد کا جلسہ عام سندھ دشمن قوتوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز ہو گا۔کراچی حیدرآباد سکھر میں نہ صرف سرکاری زمینوں کی بندربانٹ ہو رہی ہے بلکہ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر 60 فیصد تک کمیشن کھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سب زبانیں بولنے والوں کی جماعت ہے ۔مظلوموں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی ہر طرح کی تقسیم کی مخالفت کی ہے۔ انتظامی یونٹس کی بات کرنے کا مقصد دیہی اور شہری فرق مٹانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ناجائز قابضین کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر کاروائی کے خلاف نہیں مگر قابضین کو متبادل جگہ دی جائے یا معاوضہ ادا کیا جائے۔ ان رفاعی زمینوں پر قبضہ کرنے والے کوئی اور لوگ تھے جو ا نہیں فروخت کرکے چلے گئے۔ اصل ملزمان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔