اسلام آباد... وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چیلنجوں کے باوجود پاکستانی معیشت کی بنیادیں مضبوط ہیں۔برآمدات، ترسیلات زر اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تمام اشاریئے میکرواکنامک صورتحال میں بہتری ظاہرکرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بعض ٓخبارات میں شائع خبر میں ورلڈ بینک کی رپورٹ کے اس مثبت پہلو کو نظرانداز کیا گیا جس میں پاکستان کی اچھی کارکردگی اور معیشت کے استحکام کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اصل حقائق یہ ہیں کہ عالمی بینک کی رپورٹ میںکہا گیا کہ پاکستان کی ایف ڈی آئی میں اضافہ ہوا ہے۔ سروسز کے شعبہ میں بہتری آئی ہے۔صنعتی شعبہ میں بجلی کی سپلائی اور سی پیک سے ترقی ہو رہی ہے۔زرعی شعبہ کو وسعت مل رہی ہے۔بیرونی سرکاری قرضے جی ڈی پی کی شرح سے کم ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت چیلنجوں سے بخوبی آگاہ ہے اور وہ میکرو اکنامک استحکام برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ جولائی سے ستمبر کے عرصہ کے دوران برامدآت میں 12.4فیصد اضافہ ہوا ۔ ترسیلات زر میں 2.3فیصد بڑھی ہیں ۔ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 57فیصد اضافہ جولائی سے اکتوبر میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی کی شرح 5.5فیصد رہنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے یہ شرح 6فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔