والگوگراڈ ، روس..... دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو مسئلہ تناسخ کے قائل ہیں یعنی انکے خیال میں انسان بار بار جنم لیتا ہے۔ غالباً ایسے ہی لوگوں میں سے گالگو گراڈ کا رہنے والا بورسکا بھی ہے جس کی عمر ابھی صرف 20سال ہے مگر اسکاکہناہے کہ اس نے ایک اچھا خاصا عرصہ دنیا میں پیدا ہونے سے قبل سرخ سیارے مریخ پر گزار اہے اور وہاں کے بارے میں بہت ساری باتیں اسے معلوم ہیں۔ 20سالہ بورسکا کیپریانووچ نے خلا اورسرخ سیارے کے بارے میں پیچیدہ سوالا ت کا جواب دیکر سائنسدانوں کو بھی حیران کردیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ لڑکا اپنی پیدائش کے چند ماہ بعد ہی بولنے لگا تھا اور اسکے ڈاکٹر صرف دو سال کی عمر میں اسکی غیر معمولی صلاحیت دیکھ کر حیران و پریشان تھے کیونکہ وہ دو سال کی عمر میں اچھی طرح لکھنے پڑھنے کے قابل تھاا ور ڈرائنگ وغیرہ بھی بنا لیتا تھا۔ اسکا کہنا ہے کہ وہ جس مریخ پر رہتا تھا وہ جنگ زدہ نظرآتا تھا۔ اسکا خیال ہے کہ ا س نے مریخ پر بھی کم سے کم 20سال گزارے ہیں۔ اسکے والدین کا کہناہے کہ انکا بیٹا پیدائشی طور پر حیرت انگیز طور پر صلاحیتو ںکا مالک ہے جس سے وہ حیران بھی ہوتے رہے ہیں تاہم وہ کبھی اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ انکے بیٹے کی تعلیم و تربیت نامعلوم دنیا کے ماہرین یا استادوں نے کی ہوگی۔پیدائش کے چند ہفتے بعد ہی وہ اپنا سر خود اٹھا سکتا تھا اور کسی مدد کی ضرورت نہیں ہوتی تھی۔ اگر اسکی بات مان لی جائے تو مریخ پر رہنے والے لوگ کم سے کم 7فٹ کا قد رکھتے تھے اور کاربن ڈائی آکسائڈ میں سانس لیتے تھے مگر اسکے منفی اثرات ان پر نظر نہیں آتے تھے۔ اس کے بیان کے مطابق وہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ جس طرح مصرکے غزہ علاقے سے جو آثار ملے ہیں وہ اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں کہ یہ دنیا بھی جس پر ہم رہ رہے ہیں کسی دن مکمل طورپر تبدیل ہوکر رہ جائیگی۔