اسلام آباد... وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئی امریکی پالیسی پر اختلاف رائے ہے۔ مستحکم اور محفوظ افغانستان چاہتے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ اعتماد کا فقدان آج بھی برقرارہے۔اسلام آباد میں جاری پاک ،امریکہ ٹریک ٹو مذاکرات کے چوتھے دور سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ہندکے وسیع تر کردار کے خلاف ہیں۔افغانستان کے لئے پاکستان اور امر یکہ کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں ملکوںکے مابین تناو کی کیفیت اچھی نہیں۔ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کوششیں کرنا ہوں گی ۔ انہوںنے کہاکہ افغان مسائل کا الزام پاکستان کو نہیں دیا جا سکتا۔ پاکستان کی قربانیوں کے باوجود الزام تراشی افسوسناک ہے۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے انٹیلی جنس تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اپنے ملکی مفاد میں کررہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کے دفاع کی جنگ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بہت سے ایسے مسائل افغانستان کے اندر ہیں جو افغان حکومت نے ہی حل کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی منظم وجود نہیں۔ پاکستان میں خود ساختہ دہشت گردوں اور مہاجرین کے مسائل سے نمٹنا ہے۔ خطے میں پائیدار امن کے لئے افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے مسئلہ ہیں ،انہیں ختم کرنا ہو گا۔