نئی دہلی۔۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ پر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے واضح طور سے کہا ہے کہ مودی حکومت نے قومی معیشت کو 2 مرتبہ تارپیڈو کیا ہے۔ نوٹ بندی کے پہلے تارپیڈو سے معیشت کو زبردست جھٹکا لگا ہے جس سے وہ لرز کر رہ گئی جبکہ جی ایس ٹی کی شکل میں دوسرے تارپیڈو نے معیشت کو سمندر میں غرق کردیا ہے۔ ظاہر ہے کہ غرق سمندر ہونے والی کوئی بھی شے واپس نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہی نہیں بلکہ ملک کی اکثریت خاص طور سے چھوٹے کاروباری افراد اس بات سے باخوبی واقف ہیں کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے انہیں کتنا زبردست مالی نقصا ن پہنچایا ہے۔ راہول گاندھی جو اس وقت کہہ رہا ہے یہ وہی زبان ہے جو عام لوگوں میں تیزی سے گردش کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ کانگریس 8 نومبر کو جب وزیراعظم نے نوٹ بندی کی تھی کا سال پورا ہونے پر یوم سیاہ منا رہی ہے۔ پیر کو راہول گاندھی نے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں جنرل سیکریٹریوں اور ریاستی ذمہ داروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوپی اے حکومت نے ہی جی ایس ٹی کی بنیاد رکھی تھی لیکن مودی حکومت نے اس کے مقصد کوہی تباہ کردیا ہے۔ جی ایس ٹی کا مقصد اس وقت فوت ہوکر رہ گیا ہے کیونکہ وزیراعظم ابھی تک ملک و قوم کے درد کو سمجھ نہیں پائے ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی بل دونوں ہی مودی حکومت کے انڈر واٹر میزائل ہیں جن کے نتائج کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ انہوں ے کہا کہ نوٹ بندی ملک کیلئے ایک ہولناک مصیبت جیسی تھی۔ 8 نومبر کو کانگریس کے یوم سیاہ کو وسیع پیمانے پر منایا جائے گا لہذا ریاستی سطح پر بھی پارٹی کارکنوں کو لوگوں سے خاص طور سے ان افراد سے رابطے کرنے چاہئیں جو نوٹ بندی کی وجہ سے اپنا سب کچھ تباہ کرچکے ہیں۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم منموہن سنگھ اور پارٹی کے سینیئر لیڈر و سابق وزیرخزانہ پی چدمبرم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی اور اب جی ایس ٹی دونوں ہی مودی حکومت کے ایسے اقدامات ہیں جن کو وہ خود بھی سمجھ نہیں پا رہی۔