بیجنگ ..... بچپن میں ایک حادثے کے نتیجہ میں دونوں بازووں سے محروم ہونے والے چینی نوجوان نے فن خطاطی پر عبور حاصل کرلیا۔ 35 سالہ شی ژیاو ہوا اپنے خطاطی کے نمونوں کی فروخت سے ہونے والی آمدن میں سے 30لاکھ یوان گزشتہ 8 سال کے دوران معذور افراد کی دیکھ بھال کرنے والے خیراتی اداروں کو عطیہ کرچکا ہے۔ چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو سے تعلق رکھنے والے شی ژیاو ہوا کو 6 سال کی عمر میں بجلی کا کرنٹ لگا جس کے نتیجہ میں وہ دونوں بازوﺅں سے محروم ہوگئے لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری بلکہ اپنے پاﺅں اور منہ کی مدد سے خود کو کھانا کھانے ‘ دانتوں کو برش کرنے اور کپڑے بدلنے کے قابل بنا لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے منہ میں برش پکڑ کر خطاطی کرنے میں بھی مہارت حاصل کرلی اور ان کے خطاطی کے نمونے اچھے داموں بکنے لگے۔ اس ہنر سے ہونے والی آمدن سے وہ گزشتہ 8 سال کے دوران 30لاکھ یوان کی رقم معذور اور غریب افراد کی دیکھ بھال کرنے والے خیراتی اداروں کو عطیہ کرچکے ہیں۔