اسلام آباد...وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں۔ نائن الیون کے بعد امر یکہ سے بڑا سمجھو تہ کیا گیا۔ اس کا نتیجہ آج بھگتنا پڑ رہا ہے، وہ ہمیں فہرست دیتے تھے اور ہم بندے پکڑ کر انہیں بیچتے تھے۔ مناسب ہوگا اس معاملے پر ایوان میں بحث ہو۔سینیٹ میں پاک، ا مریکہ تعلقات پر پالیسی بیان دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کے امر یکہ کے ساتھ تعلقات 70 سال پرانے ہیں۔ ہمارا اقتدار امر یکہ کی نہیں 20 کروڑ عوام کی مرہون منت ہے امریکی وزیر خارجہ وائسرائے نہیں ہیں۔ امریکہ سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں۔ مناسب ہوگا اس معاملے پر ایوان میں بحث ہو۔ امر یکہ نے 75 ناموں کی فہرست دی تھی جس میں سرفہرست حقانی نیٹ ورک ہے، حافظ سعید کا نام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ٹرمپ کی تقریر کے جواب میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ گزشتہ روز ایک ہی میز پر بیٹھ کر سویلین اور فوجی قیادت نے مل کر امر یکہ سے بات کی۔ کسی بھی مرحلے پرامر یکہ کے دباو میں نہیں آئے۔ امر یکہ سے مذاکرات میں کسی کا لہجہ معذرت خواہانہ تھا اور نہ کوئی ہچکچاہٹ تھی۔ جو باتیں بند کمرے میں بیٹھ کر کیں وہ سب کے سامنے کہہ رہے ہیں۔امریکہ کو واضح طور پر کہا کہ ہمیں کوئی امداد نہیں چاہئے ہمیں اپنا وقار چاہئے۔ انہوں نے کہ پاکستان میں دیرپا امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے۔ افغانستان کی حکومت ہند سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین پر امن قائم کیا ۔ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ کامیابی سے جاری ہے ۔ 648 کلومیٹر کی سرحد پر افغانستان کی کوئی ایک چیک پوسٹ نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کا خاتمہ کیا جو ڈرون حملوں کا باعث تھے ۔پچھلے چند سالوں کی نسبت اب ڈرون حملے کم ہورہے ہیں۔