اسلام آباد...سینیئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کو جس طرح کے بحران کا سامنا آج ہے ملکی تاریخ میں کبھی نہیں تھا۔یہ آئین کے بغیر چلنے والی زمین ہے۔ہم زندہ رہنے کےلئے کسی نہ کسی بحران کی تلاش میں رہتے ہیں۔آئین سے کھیلنا اور مرضی سے تبدیل کرنا کچھ طبقات کا موروثی کام ہے ۔جتنی تباہی اس ملک میں سپریم کورٹ نے مچائی اتنی کسی اور نے نہیں مچائی۔2014 میں طاہر القادری اور عمران خان کو اکٹھا کرنے والوں نے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم سے بھی معاملات طے کر لئے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہاکہ یہ آئین کے بغیر چلنے والی سرزمین ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم کسی بحران کی طرف جا رہے ہیں ۔ زندہ رہنے کےلئے کسی نہ کسی بحران کی تلاش میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وہ قوم نہیں بن سکے جو اپنے آئین کا احترام کرتی ہیں۔گزشتہ 70 سال میں کبھی ایسا بحران نہیں آیا جو آج ملک میں ہے۔ انہوںنے عدالت عظمیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے بھی2مرتبہ آئین توڑا۔ عدالت عظمی نے مشرف کو آئین میں تبدیلی کا اختیار دیا ۔ انہوں نے کہاکہ آئین سے کھیلنا اور مرضی سے تبدیل کرنا کچھ طبقات کا موروثی کام ہے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی نا اہلی پر سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں انصاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ کرکے اپنی نشست چھوڑی تھی ¾اگر استعفیٰ نہ دیتا تو پارلیمنٹ کا آخری دن ہوتا۔ مجھے مسلم لیگ (ن) نے فارورڈ بلاک بنانے کا مشورہ دیا تھا جس پرمیں نے انکار کیا ۔پی ٹی آئی کے 15 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔انھوں نے کہا کہ شاید مجھے ایسا کرنے پر وزیراعظم کا پروٹوکول ملتا لیکن میں عمران خان کی سیاست ختم نہیں کرنا چاہتا تھا۔انھوں نے کہا کہ ملک کے میڈیا سے اپیل ہے کہ اپنے پروگراموں میں سابق فوجیوں کو نہ بلائیں کیونکہ ٹی وی دیکھ کر لگتا ہے کہ اب بھی مشرف کا دور ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے نیب ایک پارٹی بنانے کےلئے قائم کیا تھا اگر سیاست دانوں نے احتساب کا ادارہ نہ بنایا تو نیب کو ہی بھگتنا پڑےگا۔