Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 10 ستمبر ، 2025 | Wednesday , September   10, 2025
بدھ ، 10 ستمبر ، 2025 | Wednesday , September   10, 2025

قانون ختم نبوت میں کسی قسم کی ترمیم قابل قبول نہیں ، مولانا فضل الرحمان

 عالم اسلام کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ،کچھ لوگ بحران پیدا کرنے کےلئے کام کرتے ہیں
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) جمعیت علماءاسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کےلئے انکی جماعت بھر پور کردار اداکر رہی ہے ۔ ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کی سازش کا علم ہوتے ہی حکمران جماعت کو دو ٹوک انداز میں کہہ دیا کہ کسی طور اس قانون میں ترمیم کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ اگر سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی تو انکے راستے جدا ہو نگے ۔وہ پاکستان روانگی سے قبل جدہ میں جمعیت علماءاسلام سعودی عرب کے زیر انتظام منعقدہ اجتماع سے خطاب کر رہے تھے جس کی نظامت حافظ ذاکر جذبی نے کی ۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا اس میں شک نہیں کہ وقت حاضر میں پوری امت مسلمہ آزمائش سے گزر رہی ہے ۔ دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑڈھائے جارہے ہیں ۔ کشمیر ہو یا فلسطین ، شام ہو یا عراق ، برماکے حالات کو ہی دیکھ لیں جہاں طاغوت کے سپاہی نہتے مسلمانوں پر ظلم و جبر کے سیاہ باب رقم کر رہے ہیں مگر انکی داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ۔ اس کی وجہ صرف مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کا فقدان ہی ہے ۔ اگرچہ اسلام نے تو ہمیں جسد واحد قرار دیا ہے کہ جس کا ایک عضو تکلیف میں ہوتو درد سارے جسم کو محسوس ہوتا ہے مگر افسوس کہ آج ہم اس اصول کو فراموش کر چکے ہیں جس کی وجہ سے ان مصائب و مشکلات ، انتشار و افترا ق کے دور سے گزر رہے ہیں ۔ ہم نے اخوت و بھائی چارے کے اس تعلق کو کھو دیا جو اہل اسلام کو ایک لڑی میں پرو دیتا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا انکی جماعت نے ہمیشہ اس نظریے کو بلند کیا ۔ ہم نے ہر موقع پر وحدت امت ہی نہیں وحدت انسانیت کی بات کی ۔ ہم انسانی حقوق کے روادار اور علمبردار ہیں ۔ دنیا میں جہاں بھی کوئی مظلوم انسان ہے ہم اسکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ جمعیت کا صد سالہ اجتماع عوامی اور بین الاقوا می سطح پر ہماری خدمات کا اعتراف تھا جس میں دنیا بھر سے مندوبین نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خادم حرمین شریفین کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ انہو ں نے ہمارے اجتماع میں امام حرم کوخصوصی طور پر شرکت کا موقع دیا انکے علاوہ مملکت سے اعلی شخصیات بھی صدسالہ اجتماع میں شریک تھیں ۔ عالمی سطح کے اس اجتماع سے وہ تاثر ختم ہو گیا جو اسلام دشمنوں نے مذہبی جماعتو ں کے حوالے سے قائم کیا تھا جس میں کہا جاتا تھا کہ مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے تنگ نظر اور شدت پسند ہوتے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا اس وقت اسلامی دنیا میں ہر سمت ارتعاش ہے ۔ عالم اسلام کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ۔ ہماری توانائیاں کہاں صرف ہو رہی ہیں ؟ ہم کہاں جارہے ہیں ؟ یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ یہ وقت انتہائی ذمہ دارانہ طرز سیاست کا ہے ۔ پاکستان میں استحکام کےلئے ضروری ہے کہ اس تاثر کو ختم کیا جائے کہ اداروں کے ساتھ کسی طرح کا تصادم ہے ۔ ہمیں اپنے رویے تبدیل کرنا ہو نگے تاکہ ترقی کے دروازے کھل سکیں ۔ پاکستان میں بین الاقوامی سازش کے تحت خلفشار پیدا کیا جارہا ہے جس کا ہمیں ملکر مقابلہ کرنا ہو گا ۔ کچھ لوگ ملک میں بحران پیدا کرکے خوش ہو تے ہیں مگر ہماری جماعت بحرانوں کو ختم کرنے کےلئے کوشاں رہتی ہے کیونکہ بحرانوں سے خلفشار پیدا ہو تا ہے جو معاشرے کےلئے زہر قاتل ہے۔ہم بحرانوں کو ختم کرکے معاشرے کی اصلاح کے اصول پر گامزن ہیں۔ یہی ہمارا مشن اور اصول ہے ۔ قبل ازیں جے یو آئی سعودی عرب کے امیر مولانا حمد اللہ عثمانی نے مہمان خصوصی کو عمرہ و زیارت مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک باد دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انتہائی مصروفیت اور ناسازی طبع کے باوجود کارکنوں سے خطاب کے لئے وقت نکالاا ور تقریب میں شرکت کی ۔ ناظم تقریب قاری ذاکر جذبی نے اپنے مختصر خطاب میں کہا جمعیت علماءاسلام نے ہمیشہ قانون سیاست کو دینی حکم اور فرض منصبی سمجھ کر اپنایا اور اصلاح معاشرے کے میدان میں نمایاں کردار ادا کیا ۔ حال ہی میں قانون ختم نبوت کے خلاف تیارکی جانے والی سازش کو مولانا نے جس طرح ناکام بنایا وہ انکی جرات اور دانشمندی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

شیئر: