قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا اعلان
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ 7 سے 23 نومبر تک منعقدکرانے کا اعلان کر کے پاکستانی کرکٹرز کو ایک مرتبہ پھر آزمائش میں ڈال دیا ہے اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے علاوہ جنوبی افریقہ کی گلوبل ٹی ٹوئنٹی لیگ کے ساتھ معاہدہ کرنے والے کرکٹرز کے لئے ان لیگز میں شرکت مسئلہ بن جائے گی۔یہ دونوں لیگز بھی نومبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہو رہی ہیں۔ سنٹرل کنٹریکٹ کے حامل تمام کرکٹرز کو بھی لیگ کے ملتان اور فیصل آباد میں ہونے والے مقابلوں میں شرکت کا پابند کیا گیا ہے۔ پی سی بی کے مطابق ان کرکٹرز کو بنگلہ دیش پریمیئر لیگ اور گلوبل ٹی ٹوئنٹی لیگ میں شمولیت کیلئے این او سی بھی اس شرط پر جاری کئے جائیں گے کہ وہ لازمی طور پر ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کا حصہ بنیں ۔ریٹائرڈ اور سنٹرل کنٹریکٹ نہ رکھنے والے کرکٹرز شاہد آفریدی، مصباح الحق، یونس خان، محمد سمیع اورسہیل تنویر و دیگر کو غیرملکی لیگز میں شرکت کیلئے این اوسی جاری کردیئے جائیں گے لیکن قومی ٹیم کے ارکان اور سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل کھلاڑیوں کے لئے بہرحال مسئلہ بن گیا ہے ۔ یاد رہے کہ ورلڈالیون کی پاکستان آمد کے پیش نظر قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ دوسری بار ملتوی کردیا گیا تھا۔ غیر ملکی لیگز کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کو دوبارہ شیڈول کرکے نومبر میں کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق کرکٹرز سے کہا جائے گا کہ 7سے 17 ڈومیسٹک تک لازمی طور پر ایونٹ میں شرکت کریں، اس کے بعد وہ غیر ملکی لیگز کا حصہ بننے کیلئے جاسکتے ہیں۔ اس معاملے پر ابھی کرکٹرز اور ان غیر ملکی لیگز کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اس سے پہلے بھی یہ خدشات ظاہر کئے جاچکے ہیں کہ پی سی بی کا یہ اقدام ان لیگز اور ان کے متعلقہ بورڈ زکے ساتھ تعلقات میں خرابی کا سبب بن سکتا ہے ۔