نیو یارک ... وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دنیا سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانیں دیں۔ 120 ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں پر سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پاکستان میں طالبان کی پناہ گاہیں نہیں۔ افغانستان میں عدم استحکام خطے کیلئے خطرہ ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا پاکستان قبائلی علاقوں کو دہشتگردوں سے پاک کر چکا ہے۔ انسداد دہشتگردی کوششوں کے باوجود پاکستان پر الزامات لگائے جاتے رہے ۔دہشتگردی ختم کرنے کیلئے اس کی وجوہ کو ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا افغانستان میں سول وار کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑا۔ افغان جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے۔ پاکستان قربانی کا بکرا بننے کو تیار نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستانی فوج کشمیریوں کے حق خودارادیت کو کچل رہی ہے ۔کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہند کشمیر میں جنیوا کنو نشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔ کشمیر کے لئے اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ تعینات کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہندکے ساتھ تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے تیار ہیں لیکن نئی دہلی نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے تمام دروازے بند کر رکھے ہیں۔ ہند کی کسی بھی مہم جوئی اور کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین کے حل اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔