صارفین سمعی اور بصری مکالمے ہر ایپلی کیشن سے کرسکیں گے، غیر اخلاقی ممنوع
جمعرات 14 ستمبر 2017 3:00
ریاض.... سعودی انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن بورڈ نے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو اطمینان دلایا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے سمعی و بصری مکالمے ہر ایپلی کیشن سے کئے جاسکیں گے۔ اس سے صرف وہ ایپلی کیشن مستثنیٰ ہونگی جو اخلاق سوز مواد کی ترویج میں مصروف ہیں۔ علاوہ ازیں معلوماتی جرائم کے نظام کے دائرے میں آنے والی اپیلی کیشن پر بھی پابندی ہوگی۔ ممنوعہ اپیلی کیشنز تک رسائی کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس حوالے سے بورڈ باقاعدہ شفاف بنیادوں پر پالیسی اور طریقہ کار جاری کرے گا۔ بورڈ نے واضح کیا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے صارفین کو سمعی و بصری مکالمے کی سہولت فراہم کرنا عالمی رجحان ہے۔ دنیا بھر کی موبائل مارکیٹوں میں اسی کا چلن عام ہے۔ اجازت کا تعلق سمعی و بصری رابطوں سے ہوگا لیکن ڈیٹا ٹرانسفر ممکن نہیں ہوگا۔ دریں اثناء سعودی شہریوں نے کال ایپلی کیشن پر عائد پابندی اٹھانے کی ہدایت پر وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ کا شکریہ ادا کیا۔ پابندی اٹھانے کی اطلاع ملتے ہی سوشل میڈیا پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی شہریو ںنے ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔ بعض صارفین نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ موبائل کمپنیاں پابندی اٹھانے کے باوجود کوئی اور چکر چلا کر ہمیں پریشان نہ کریں۔ فیصل سیف نے کہا کہ وزارت نے جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے۔ پابندی اٹھانا ہم سب کو مبارک ہو۔ عبدالعزیز الحمادی نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ سعودی بیرون مملکت تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انکے رشتے دار مکالمہ ایپلی کیشن پر پابندی کی وجہ سے مالی بحران کا شکار تھے۔ اب اطمینان کا سانس لیں گے۔