قطری بحران 2سال بھی جاری رہا تو تیار ہیں، الجبیر
ریاض..... وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ قطر کے ساتھ بحران2 سال تک بھی جاری رہا تو اس کے لئے تیار ہیں۔ بحران طول پکڑگیا توانسداد دہشت گردی کے علمبردار ممالک کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ قطری عوام ہی اپنے حکمران کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرسکتے ہیں۔ یمن کی جنگ کی راہ ہم نے نہیں چنی بلکہ اسے اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔ صنعاءایئر پورٹ کھولنے میں کوئی اعتراض نہیں بشرطیکہ اقوام متحدہ اس کا انتظام سنبھالے ۔ العربیہ ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان قربت کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔ایران خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔ وہ حزب اللہ اور دہشت گرد تنظیموں کو خلفشار پیدا کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ ایران ، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ دہشت گردی سے رک جائے اور پڑوسیوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز آجائے۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے سرکردہ افراد سعودی عرب میں تخریبی کارروائیوں کے پیچھے ہیں۔ مذاکرات اور سفارتی تعلقات کی بحالی اور تعاون کے ضمن میں ایران کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں ہوا۔خلیجی بحران اور قطر کے حوالے سے برطانیہ کا موقف غیر جانبداری پر مبنی ہے۔اس نے دوحہ کے موقف کی تائید نہیں کی۔